سامان کے نرخ ناحق بڑھانے والو ںکو سزا ملے گی، وزارت تجارت
جدہ.... وزارت تجارت و سرمایہ کاری نے واضح کیا ہے کہ کھانے پینے کی چیزوں کے نرخ ناحق طریقے سے بڑھائے جانے کی رپورٹوں کا نوٹس لے لیا گیا۔ نرخوں پر نظرثانی شروع کر دی گئی۔ پڑوسی ممالک میں کھانے پینے کی چیزوں کے نرخوں سے تقابل بھی کیا جا رہا ہے۔ سیکریٹری تجارت برائے تحفظ صارفین فہد الھذیلی نے المدینہ اخبار سے گفتگو کرتے ہوئے خبردار کیا کہ جو تاجر بھی سامان کے نرخ ناحق بڑھائے گا اسے قانونی سزا دی جائے گی۔ انہوں نے توجہ دلائی کہ وزارت نے دودھ، لسی اور بچوں کے دودھ جیسی ضروری اشیاءکے بڑھے ہوئے نرخ ٹھیک کرا دئیے۔ اسی طرح سریوں او رسیمنٹ وغیرہ کے نرخوں میں بھی اصلاحات لائی گئیں۔ گزشتہ دنوں شکایات مرکز کو رپورٹ ملی تھی کہ کھانے پینے کی اشیاءکے نرخ حد سے زیادہ بڑھا دیئے گئے ہیں۔ 11ہزار 528افراد نے شکایات کی تھیں جبکہ سامان پر نرخ ٹیگ چسپا ںنہ ہونے کی شکایت 15854افراد نے کی تھی۔ 13ہزار افراد سے زیادہ نے دعویٰ کیا تھا کہ ٹیگ پر جو قیمت درج ہے وہ اس سے مختلف ہے جو کیشیئر وصول کر رہا ہے۔ 12ہزار افراد نے آسائشی اشیاءکے نرخ بڑھانے کی شکایات درج کرائی تھیں۔ الھذیلی نے بتایا کہ وزارت کے انسپکٹر حقیقت حال دریافت کرنے کی خاطر مملکت کے تمام علاقوں میں کارروائی کر رہے ہیں۔ سعودی حکومت بچوں کے دودھ ،مویشیوں کی افزائش کے کاروبار سے منسلک افراد اور مرغی فارموں کو براہ راست سبسڈی دے رہی ہے۔ وزارت چاہتی ہے کہ جو شخص بھی نرخوں میں گھپلے بازی نوٹ کرے وہ 1900پر کسی بھی وقت رابطہ کر کے شکایت درج کرا دے یا "بلاغ تجاری"اپلیکیشن یا وزارت کی ویب سائٹ پر رپورٹ کر دے۔