ریاض.... کوآپریٹو ہیلتھ انشورنس کونسل نے واضح کیا ہے کہ میڈیکل انشورنس اسکیم کا ہیلتھ دستاویز میں مذکورہ شرائط کے عین مطابق ہونا ضروری ہے۔ اسکے بغیر کوئی بھی میڈیکل انشورنس اسکیم قابل قبول نہیں ہوگی۔ ہیلتھ انشورنس کونسل نے بیان جاری کرکے توجہ دلائی کہ حمل او رولادت کے دوران معائنہ جات اور صورتحال کی تشخیص وغیرہ سب ہیلتھ دستاویز کا حصہ ہیں لہذا میڈیکل انشورنس اسکیم میں ان سب امور کا احاطہ لازم ہے۔ کونسل نے یہ بھی واضح کیا کہ تمام لاعلاج امراض بھی کوآپریٹو ہیلتھ انشورنس دستاویز کا حصہ ہیں۔ البتہ پیدائشی کمزوری یا خرابی اس میں شامل نہیں۔ کونسل سے سوشل میڈیا پر بہت سارے سوالات کئے گئے تھے۔ جواب میں کونسل نے اطمینان دلایا کہ ہیلتھ انشورنس دستاویز طبی معائنے ، دواﺅں ، ایکسرے، ٹیسٹ اسپتال میں علاج سمیت جملہ اخراجات پر مشتمل ہے۔ علاوہ ازیں حمل اور ولادت کے امور بھی اسکیم کا حصہ ہیں۔ اس میں نومولود میںطبعی معذوری دریافت کرنے او راسے کنٹرول کرنے والے پیشگی معائنہ جات کے اخراجات بھی شامل ہونگے۔ اسی طرح افزودگی اور مصنوعی تولید سے پیدا ہونے والے حمل اور ولادت پر آنے والے اخراجات بھی میڈیکل انشورنس کا حصہ ہونگے۔ ہیلتھ انشورنس اسکیم میں حمل سے قبل علاج کے اخراجات کو انشورنس اسکیم میں شامل نہیں کیا۔ کونسل نے اس امر کی بھی وضاحت کی کہ ہیلتھ انشورنس اسکیم میں حمل سے ماقبل کے وسائل سے متعلق علاج کے اخراجات بھی شامل نہیں ہونگے ۔ مثال کے طورپر بانجھ پن کا علاج یا مصنوعی تولید یا جنسی کمزوری یا افزودگی کی کمی یا مصنوعی افزودگی وغیرہ انشورنس اسکیم میں داخل نہیں۔ البتہ ویکسین کے جملہ اخراجات اسکیم کا حصہ ہونگے۔