سعودی عرب جلد فاسفیٹ کھاد تیار کرنے والا بڑا ملک بن جائے گا،الفالح
جمعرات 21 دسمبر 2017 3:00
ریاض - - - - - سعودی وزیرتوانائی و صنعت و معدنیات انجینیئر خالد الفالح نے بتایا ہے کہ سعودی عرب جلد ہی فاسفیٹ کھاد تیار کرنے والا بڑا ملک بن جائے گا۔ سعودی کمپنی معادن 2018ء کے دوران وعدالشمال میں فاسفیٹ کی تیسری فیکٹری قائم کرنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔ معادن نے گزشتہ سال اس عزم کا اظہار کیا تھا کہ وہ 24ارب ریال کی لاگت سے وعد الشمال کے علاقے میں فاسفیٹ کھاد تیار کرنے والی تیسری فیکٹری قائم کرے گی۔ الفالح نے ایک غیر ملکی خبر رساں ادارے کو آئندہ برس معدنیات کے شعبے کی اسکیموں سے متعلق سوال کے جواب میں کہا کہ شمالی سعودی عرب میں فاسفیٹ کھاد کی 3فیکٹریا ں2018ء میں کام شروع کردیں گی۔ معادن اس شاہراہ پر مسلسل آگے بڑھ رہی ہے۔ اس کی بدولت سعودی عرب پوری دنیا میں فاسفیٹ کھاد تیار کرنے والے بڑے ممالک میں سے ایک ہو جائے گا۔ سعودی فیکٹریاں پوری استعداد کے ساتھ کام کریں گی تو مملکت کی سالانہ پیداوار 60لاکھ ٹن ہو جائے گی۔ سعودی عرب نے 2ہفتے قبل ہی کانکنی کی حکمت عملی کی منظوری دی ہے۔ الفالح نے کہا کہ 2018ء کے دوران بہت سارے منصوبوں کی داغ بیل پڑ جائے گی۔ 3.5ارب ڈالر کی لاگت سے راس الخیر میں المونیم کمپلیکس کا توسیعی منصوبہ کافی آگے بڑھ جائے گا۔ معادن کمپنی نے ستمبر کے مہینے میں کئی کمپنیوں سے 2.88ارب ڈالر قرضے کی جزوی ری شیڈولنگ کی درخواست کر رکھی ہے۔ معادن بہت جلد سونے اور تانبے کے منصوبوں کا بھی اعلان کرنے والی ہے۔ سعودی عرب 2030تک معدنیات کے شعبے کی پیداوار 3گنا بڑھانے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔