ایران کے احتساب کا وقت آ پہنچا۔ عکاظ
24دسمبر 2017ءاتوار کو سعودی عرب سے شائع ہونے والے عربی جریدے” عکاظ“ کا اداریہ نذر قارئین ہے۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے سعودی عرب پر حوثیوں کے میزائل حملے کی شدید الفاظ میں مذمت ایسے وقت میں کی ہے جبکہ ایران اور اس کی دہشتگرد ملیشیاﺅں کی سرکشی کی انتہا پر عالمی برادری زبردست غم و غصے کا اظہار کررہی ہے۔ درپیش صورتحال کا تقاضا ہے کہ ایران اور اسکی دہشتگرد ملیشیاﺅں کا مقابلہ جلد از جلد کیا جائے اور انکے معاندانہ تصرفات کو لگام دی جائے اور علاقے میں تباہی و بربادی پھیلانے سے انہیں روکا جائے۔
ایران کے حمایت یافتہ حوثیوں کی یمن میں جنگ کے شعلے بھڑکانے پر سلامتی کونسل سے حوثیوں کی مذمت اپنی جگہ اہم و ضروری ہے تاہم اسی کے ساتھ ایران کے حوالے سے زیادہ ٹھوس فیصلوں کی ضرورت ہے۔ ایران او راسکے دم چھلوں کو جارحیت سے روکنے اور خطے کے متعدد ممالک کے امن و استحکام کو متزلزل کرنے والے جارحانہ اقدامات بند کرانے کیلئے موثر اقدام ناگزیر ہے کیونکہ ایران پوری دنیا میں وسیع و عریض پیمانے پر بدی پھیلا رہا ہے۔
بدی کے پھیلاﺅ سے نمٹنے کیلئے ضروری ہے کہ عالمی برادری متحد ہو۔ ایران کی تخریبی سرگرمیوں کو طشت از بام کرنے پر توجہ مرکوز کرے۔ خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے امریکی صدر ٹرمپ سے بدھ کو ہونے والے مکالمے کے دوران جو طریقہ کار مقرر کیا تھا اس کے مطابق ایران پر پابندیاں لگائی جائیں۔ شاہ سلمان نے جارحانہ اقدامات اور مملکت سمیت دنیا بھر کے ممالک کے امن واستحکام کو خطرات سے دوچار کرنے والے میزائل اور اسلحہ دہشتگرد ملیشیاﺅں کو فراہم کرنے میں ملوث ایرانی نظام کے احتساب کیلئے جو طریقہ کار مقرر کیا تھا اسکے مطابق ایران کے خلاف کارروائی کی جائے۔
٭٭٭٭٭٭٭٭