Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حرمین شریفین ....سرخ نشان

محمد فایع ۔ الوطن
کوئی بھی انصاف پسند مسلمان ایسا نہیں ہوگا جسے یہ نہ معلوم ہو کہ سعودی عرب نے حرمین شریفین کی خدمت کیلئے کیا کچھ قربانیاں دی ہیں اور کیا کچھ قربانیاں دے رہا ہے۔ حرمین شریفین مملکت کے قیام کے روز اول سے لیکر آج کے دن تک سعودی عرب کے منصوبوں میں اولیں حیثیت رکھتے ہیں۔کوئی برس ایسا نہ جاتا ہوگا جب حرمین شریفین کی اصلاح ، مرمت ، توسیع اورتعمیر کا کوئی کام نہ ہوتا ہو۔ دونوں مقدس شہروں کی خدمت بلا توقف کی جارہی ہے۔ سعودی عرب کی کوشش رہتی ہے کہ حرمین شریفین کے انتظامات حج، عمرہ اور زیارت پر آنے والوںکیلئے نہایت مناسب ہوں۔ تاریخی کتابو ںمیں آتا ہے کہ شاہ عبدالعزیز رحمتہ اللہ علیہ نے ابتداءہی میں حرمین شریفین کا خدمت گار ادارہ قائم کردیا تھا۔ انہوں نے 1343ھ میں مکہ مکرمہ آتے ہی مسجد الحرام میں ترمیم اصلاح اور تزئین کے احکام جاری کئے تھے۔ انہوں نے 1346ھ میں غلاف کعبہ فیکٹری قائم کرنے کا حکم دیا تھا۔ پھر 1368ھ میں مسجد نبوی شریف میں توسیع کا فرمان جاری کیا تھا۔ تب سے اب تک حرمین شریفین کی خدمت کا سلسلہ بلا توقف جاری ہے۔ مسجد الحرام کی سب سے بڑی توسیع شاہ عبداللہ رحمتہ اللہ علیہ کے عہد میں ہوئی۔ صفاءو مروہ کی توسیع ،حرمین شریف کے خارجی صحنوں اور مطاف کی توسیع نیز مشاعر مقدسہ ٹرین جیسے منصوبے نافذکئے گئے۔
شاہ سلمان کے عہد میں متعدد منصوبے مکمل کئے گئے۔ یہ سب کچھ اللہ تعالیٰ پر ایمان کا نتیجہ ہے۔ سعودی حکمرانوں کو خادم حرمین شریفین کا لقب ہر لقب سے زیادہ عزیز ہے۔دنیا کے ہر مسلمان کو اس بات کا احسا س و ادراک ہے کہ سعودی عرب حرمین شریفین سے متعلق اپنے فرض کی ادائیگی پر قادر ہے اور اس نے کبھی بھی اس حوالے سے ادنیٰ فروگزاشت سے کام نہیں لیا۔
جہاں تک قطر کا تعلق ہے تووہ ایران کی گود میں جاگرا ہے اورالٹی سیدھی سیاسی حرکتیں کررہا ہے۔ ناقابل فہم ہے کہ قطر شیطان کے ساتھ تحفظ کا معاہدہ کرے۔ قطر ایران کے اثر میں آکر حرمین شریفین کے انتظامات بین الاقوامی انتظامیہ کے حوالے کرنے کی مہم چلانے لگا ہے۔ جلد ہی اسے اپنی اس غلطی کی سنگینی کا احساس ہوگا۔ قطر کے حکمراں نہ جانے کیوں یہ زمینی حقائق نظرانداز کررہے ہیں کہ ایران نے ہر حج موسم میں حجاج کے امن و امان کو تہہ و بالا کرنے کی کوشش کی۔ ایران بحرین اور کویت کے امن و امان کو بھی متزلزل کرنے کا چکر چلا چکا ہے۔ ایران متحدہ عرب امارات کے جزیروں پر ناجائز قبضہ کئے ہوئے ہے۔ ایران جارح ریاست ہے۔ اسکا وتیرہ عالمی امن اور عرب دنیا کی سلامتی کو خطرات لاحق کرتے رہنا ہے۔ اسکا ثبوت یہ بھی ہے کہ ایران کے حکمراں لمبی مار والے میزائل اور ایٹم بم حاصل کرنے کی تگ و دو میں مصروف ہیں۔
٭٭٭٭٭٭٭

شیئر:

متعلقہ خبریں