عالمی یوم آب پر ہر ٹوئٹ میں اپنے اپنے علاقوں اور دنیا میں پانی کی قلت پر پریشانی کا اظہار کیا گیاہے۔
یونیسیف کا ٹویٹ ہے: پانی ہی زندگی ہے۔ دنیا کے 2ارب افراد آلودہ پانی پینے پر مجبور ہیں۔ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ پانی کم خرچ کریں۔
اندرانی پانڈے لکھتی ہیں: پانی کا ایک قطرہ پیاسے شخص کیلئے سونے سے بھری بوری سے بھی زیادہ قیمتی ہے۔ پانی کو جہاں تک ہو ضائع ہونے سے بچایا جائے۔ آپ اسے محفوظ کیجئے ،یہ آپ کو تحفظ دے گا۔
ایک صاحب نے نام ظاہر نہ کرتے ہوئے ٹویٹ کیا: کرہ ارض پر 2.1ارب افراد کو پانی کی قلت کا سامنا ہے۔ یوں یہ سب لوگ ہیضے ، ڈائریا، پیچش ، ہیپاٹائٹس اے، ٹائیفائڈ اور پولیو جیسی بیماریوں کے خطرات سے دوچار ہیں۔
احمد علی لکھتے ہیں : جب ہم خوراک ضائع کرتے ہیں تو ساتھ ہی اسے پیدا کرنے والے وسائل ضائع کرتے ہیں۔
مبین خان نے ٹویٹ کیا: پانی کہیں سے آتا ہے او راس کہیں کے مقام کو ہی حفاظت کرنے کی ضرورت ہے۔
محمد احمد خان نے ٹویٹ کیا :جنگلات میں آپ کو کہیں پانی کی بوند بھی نظر نہیں آتی لیکن یہی جنگلات کروڑوں افراد کیلئے فلٹر شدہ پانی فراہم کرتے ہیں۔
عبدالغفار نے ٹویٹ کیا: دنیا میں پینے کے صاف پانی کے وسائل پر دباﺅ بڑھنے کے ساتھ دریاﺅں میں پانی کی قلت ہوگی اور آلودگی بڑھ جائیگی۔
ہرش سنگھ کا ٹویٹ ہے: ہم بلا سوچے سمجھے پانی ضائع کرتے ہیں جبکہ لاکھوں افراد پیاسے رہ جاتے ہیں۔ ہمیں ا س تعیش سے بچپنا چاہئے اور اس عالمی یوم آب پر پانی کے کم استعمال پر غور کرنا چاہئے۔