پیرس.... ولی عہد ووزیر دفاع شہزادہ محمد بن سلمان پیرس پہنچ گئے۔ وہ فرانسیسی حکومت کی دعوت اور خادم حرمین شریفین کی ہدایت پر فرانس پہنچے ہیں۔ پیرس پہنچنے پر فرانسیسی وزیر خارجہ اور پیرس میں سعودی سفیر ڈاکٹر خالد العنقری نے استقبال کیا۔ریاض میں فرانس کے سفیر بھی موجود تھے۔ قبل ازیں ایوان شاہی نے اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ ولی عہد فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون سے ملاقات کریں گے۔ دوسری طرف فرانسیسی وزارت دفاع نے اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب اور فرانس میں اسلحہ کی خریداری کے نئے معاہدے پر دستخط ہونگے۔ فرانس نے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے کہنے پر سعودی عرب اسلحہ درآمد کرنے کی پالیسی تبدیل کی ہے۔ اب فرانس ، سعودی عرب بھیجا جانے والا اسلحہ او ڈی ای ایس کمپنی کے ذریعے نہیں بھیجے گا۔ ولی عہد نے اسلحہ کی وصولی اور ترسیل کے حوالے سے کمپنی کی کارکردگی سے عدم اطمینان کا اظہار کیا تھا۔ فرانسیسی وزارت دفاع نے کہا ہے کہ اب دونوں ممالک کے درمیان اسلحہ کی وصولی اور ترسیل کے معاہدے دونوںحکومتوں کی براہ راست نگرانی میں کئے جائیں گے۔ او ڈی ای ایس کمپنی اس ضمن میں انتظامی ذمہ داریاں ادا کریگی۔ فرانسیسی ذرائع نے کہا ہے کہ شہزادہ محمد بن سلمان کے دورہ فرانس کے ضمن میں آرامکو اور ٹوٹل کمپنی کے درمیان الجبیل میں تیل پلانٹ کے حوالے سے معاہدے کا امکان ہے۔ تیل پلانٹ منصوبے کی لاگت 3سے5بلین ڈالر ہے۔ ذرائع نے توقع ظاہر کی ہے کہ فرانسیسی کمپنیوں کے ساتھ ریاض میٹرو منصوبے میں آپریشنل معاہدے بھی ہونگے۔ہوٹلنگ کے شعبے میں بھی فرانسیسی کمپنی کے ساتھ معاہدے کا امکان ہے۔ فرانسیسی سرمایہ کار آئندہ ہفتے ریاض کا دورہ کرکے نیوم منصوبے کے حوالے سے سعودی حکام سے ملاقات کرینگے۔ فرانس نیوم منصوبے میں شراکت داری کا خواہاں ہے۔دمام اور جدہ میں نکاسی آب کے حوالے سے ایک بڑی فرانسیسی کمپنی کیساتھ معاہدہ ہوگا۔ پیرس میں قیام کے دوران ولی عہد کے شیڈول میں عرب ورلڈ انسٹی ٹیوٹ کے دورے کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ عرب ورلڈ انسٹی ٹیوٹ سعودی عرب سمیت22 عرب ممالک نے مشترکہ طور پر فرانس میں قائم کیا تھا۔ ادھر امریکہ سے روانہ ہوتے وقت ولی عہد نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نام مکتوب روانہ کرکے بہترین میزبانی پر ان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ میں قیام کے دوران بہترین میزبانی ہم دونوں کے ممالک کے درمیان مستحکم تعلقات کی عکاسی کرتی ہے جس پر میں آپ کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔