گرے لسٹ میں پاکستان کا نام غیر متوقع نہیں،دفتر خارجہ
اسلام آباد... ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ ایف اے ٹی ایف کی جانب سے پاکستان کا نام گرے لسٹ میں شامل کرنا غیر متوقع نہیں ۔ ایف ، اے، ٹی ،ایف کے ایکشن پلان پر عملدرآمد کرکے اور بہتر کارکردگی کی بنیاد پر پاکستان کانام گرے لسٹ سے خارج ہوسکتا ہے۔ پریس بریفنگ کے دوران ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے بتایا کہ اب پاکستان اور ایف اے ٹی ایف کے درمیان ایکشن پلان پر عملدرآمد پر بات چیت ہو رہی ہے۔ گرے لسٹ میں رہتے ہوئے اس ایکشن پلان پر عملدرآمد کو یقینی بنانا ہوگا۔ اگر ہماری کارکردگی بہتر ہوئی تو واپس نکل سکتے ہیں۔ کارکردگی بہتر نہ ہونے کی صورت میں مسائل وہی رہینگے ۔اس سے پہلے بھی کارکردگی کی بنیاد پر گرے لسٹ سے باہر آئے تھے۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان میں آئین کے تحت سول سوسائٹی کو تمام حقوق حاصل ہیں۔ یورپی یونین کو کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں نظر نہیں آتیں۔ یورپی یونین کو چاہیے کہ ہندوستانی مظالم پر اقوام متحدہ کی رپورٹ کی روشنی میں اقدامات کرے۔ ترجمان نے کہا کہ افغانستان میں مفاہمت اور امن کے تمام اقدامات کی حمایت کرتے ہیں۔ افغان طالبان کو سیز فائر پیشکش قبول کرنی چاہیے۔تمام افغان فریقین کو مذاکرات کی میز پر آنا چاہیے۔پاکستان افغان قیادت میں مفاہمتی اقدامات میں تمام ممکن سہو لتیںبھی فراہم کرے گا۔انہوں نے کہا کہ جنرل نکلسن کا پاکستان سے متعلق بیان حقائق کے برعکس ہے۔پاکستان افغان مفاہمتی عمل میں بھر پور تعاون کر رہا ہے۔ایک سوال پر انہوںنے کہا کہ قومی سلامتی کے مشیر ناصر جنجوعہ کے استعفے سے پاک ، افغان مذاکرات متاثر نہیں ہونگے۔