Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب اسلامی دنیا میں استحکا م کا سرپرست

سعودی عرب سے شائع ہونے والے اخبار ” عکاظ “ کا اداریہ
سعودی عرب نے ہمیشہ اپنے کردار و گفتار سے یہ بات ثابت کی ہے کہ وہ دنیابھر کے مسلمانوں کی ہر طرح سے سرپرستی کرتا ہے۔ یہاں مسلمانوں کا قبلہ موجود ہے۔ یہ مسلمانوں کے دلوں کا مرکز ہے۔ سعودی قائدین مملکت کے اس مقام عالی کی حفاظت کیسے کی جائے، یہ بات اچھی طرح سے جانتے ہیں۔
جب بھی کسی مسلم ملک کے قدم ڈگمگاتے ہیں، جب بھی کسی مسلم معاشرے پر کوئی مصیبت نازل ہوتی ہے توسعودی عرب اسے تھپتھپانے کیلئے پہنچ جاتا ہے۔ سعوی عرب اسے لڑکھڑانے سے بچانے کیلئے سہارا دیتا ہے اور انتہائی توازن ، اپنی ذات کی نفی اور سکون و اطمینان کیساتھ پراگندہ شیرازہ جمع کرنے اور خراب حالا ت کو معمول کے مطابق لانے، بدامنی اور بدحالی کو امن و سلامتی اور خوشحالی میں تبدیل کرنے کا مشن شروع کردیتا ہے۔
بانی مملکت شاہ عبدالعزیز کے ہاتھوں سے قیام کے بعد سے لیکر تمام جانشین حکمرانوں کے عہد میں مملکت کی یہی شان رہی۔ سعودی عرب نے نہ تو کبھی اپنے عرب تشخص کے کردار سے منہ پھیرا اور نہ ہی انتہا پسندی و دہشتگردی کو مسترد کرنے پر مبنی اعتدال پسند اسلام کے تئیں اپنی ذمہ داریوں کی ادائیگی میں ادنیٰ فروگزاشت سے کام لیا۔
اسی تناظر میں آج افغانستان میں امن و استحکام کے حوالے سے مسلم علماءکی عالمی کانفرنس منعقد ہوگی۔ اسلامی تعاون تنظیم کے اشتراک سے اس کا اہتمام کیا جارہا ہے۔ مسلم علماءافغانستان کے سیاسی استحکام اور سماجی امن کےلئے مثبت کردار ادا کرینگے۔ افغانستان تباہ کن دہشتگردانہ سرگرمیوں اور ہیبت ناک جھگڑوں کے بھنور میں پھنسا ہوا ہے۔ خارجی دخل اندازیوں نے اسکے سماجی تار و پود بکھیر ڈالے ہیں۔سب لوگوں کو توقع ہے کہ کانفرنس کے اختتام پر ”اعلان مکہ “ جاری ہوگا۔ یہ افغانستان کو بند گلی سے نکالنے میں معاون ثابت ہوگا۔ اس کی بدولت قومی مصالحت کا سفر شروع ہوگا۔ امن و امان کا دور دورہ ہوگا۔ اسلام کے نام سے تخریبی اور مجرمانہ سرگرمیوں کا باب بند ہوگا۔
٭٭٭٭٭٭٭٭
 
 

شیئر: