الیکشن میں بڑے بڑوں کو جھٹکے لگ گئے
جمعرات 26 جولائی 2018 3:00
کراچی: گزشتہ روز ملک بھر میں عام انتخابات کے حوالے سے پولنگ ہوئی جس کے نتائج اب سامنے آ چکے ہیں۔ نتائج کے مطابق عوام نے پی ٹی آئی کے حق میں فیصلہ دیا ہے جو سب سے زیادہ نشستیں حاصل کرکے برتری کا تاج سر پر سجائے ہوئے ہے جبکہ مسلم لیگ ن دوسرے نمبر پر ہے تاہم ن لیگ، پیپلز پارٹی اور متحدہ مجلس عمل سمیت دیگر کئی جماعتوں نے انتخابی نتائج کو مسترد کردیا ہے۔
نجی ادارے کی رپورٹ کے مطابق الیکشن کی گہماگہمی ختم ہوتے ہی دلچسپ اعداد وشمار آنا شروع ہو گئے ہیں۔ حیران کن طور پر کئی حلقوں میں بڑے بڑے اپ سیٹس کا سلسلہ جاری ہے کئی بڑے بڑے نام پارلیمانی سیاست سے باہر ہوگئے ہیں اور کچھ امیدوار خلاف توقع کامیابی حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔
پنجاب میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اپنی آبائی سیٹ سے شکست کھا گئے جبکہ یوسف رضا گیلانی کو بھی ملتان سے ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا۔ اسی طرح رانا ثناء اللہ بھی کامیابی کو گلے نہ لگا سکے۔ فضل چودھری بھی الیکشن ہار گئے۔ لاہور میں بھی کئی مقابلے سخت ہوئے تاہم تحریک انصاف کی مضبوط ترین امیدوار ڈاکٹر یاسمین راشد بھی شکست سے دوچار ہو گئیں۔ اسی طرح فیصل آباد سے عابد شیرعلی بھی پارلیمانی سیاست سے باہر ہوگئے ۔
مسلم لیگ (ن) کی قیادت سے ناراض چودھری نثار بھی 2 قومی اسمبلیوں کی نشستوں پر اپنی دھاک نہیں بٹھا سکے تاہم ابھی ان کے دیگر حلقوں کے نتائج کا انتظار ہے ۔ سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی خدمات کا سکہ لاہور سے آگے نہیں چل سکا وہ صرف لاہور کی سیٹ پر کامیابی حاصل کرسکے تاہم دیگر نشستوں پر انہیں شکست سے دوچار ہونا پڑا۔ سابق اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے تحریک انصاف کے علیم خان کو پچھاڑ دیا اور علیم خان صوبائی اسمبلی کی نشست بھی ہار گئے ۔
مولانا فضل الرحمان بھی اپنے ووٹرز کا اعتماد حاصل کرنے میں ناکام رہے انہیں امین گنڈا پور نے شکست دی دوسری جانب پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کو سندھ سے کافی امیدیں ہیں لیکن مالاکنڈ نے انہیں مسترد کردیا، معروف گلوکار ابرار الحق کے نغمے نارووال میں کچھ کام نہ آسکے انہیں اس حلقے سے بوریا بستر لپیٹنا ہو گا۔ سابق وفاقی وزیر بلیغ الرحمان ہارنے والوں میں شامل ہیں اویس لغاری بھی کامیابی حاصل نہیں کرسکے ۔ سراج الحق کی تمام حکمت عملی بھی انتخابی نتائج تبدیل نہ کرسکی انہیں بھی شکست فاش کا سامنا ہوا۔
واضح رہے کہ ابھی تمام حلقوں کے نتائج موصول نہیں ہوئے ہیں لیکن امیر مقام اور اسفند یار ولی کو اپنی نشستوں پر کافی مشکلات کا سامنا ہے ۔ حیران کن نتائج پر تحریک انصاف کے علاوہ تمام سیاسی جماعتوں نے تحفظات کا اظہار کیا ہے جب کہ ایم ایم اے کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے نتائج کو مسترد کرتے ہوئے کل 27 جولائی کو آل پارٹیز کانفرنس بلالی ہے جس میں مشترکہ لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔