فیملی فیس ختم کرنے کا کوئی ادارہ نہیں، افواہیں بے بنیاد ہیں
ریاض:سعودی عرب میں مقیم غیرملکیوں کے مرافقین پر ماہانہ فیس واپس لینے یا اسے محدود کرنے کا کوئی ارادہ نہیں۔2020ءتک مرافقین فیسیں طے ہیں جن میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی۔وزارت محنت و سماجی بہبود نے واضح کیا ہے کہ تارکین وطن پر عائد کی جانے والی پہلی فیملی فیس کو برقرار رکھنے کی ایوان شاہی سے کوئی درخواست نہیں کی گئی۔ سوشل میڈیا پر یہ افواہ گردش کررہی ہے کہ وزارت محنت نے ایوان شاہی سے درخواست کی ہے کہ تارکین سے پہلے سال100ریال ماہانہ فیملی فیس وصول کی گئی تھی اس میں آئندہ سالوں کے دوران مقررہ اضافہ واپس لے لیا جائے اور پہلے سال والی فیس ہی برقرار رکھی جائے۔ وزیر محنت و سماجی بہبود نے مذکورہ وضاحت سعودی ایوانہائے صنعت و تجارت کونسل میں ٹھیکیداروں کی قومی کمیٹی کے چیئرمین و ارکان سے ملاقات کے موقع پر دی۔واضح رہے کہ طے شدہ پروگرام کے مطابق مرافقین پر2017میں ماہانہ فیس100ریال ،2018میںماہانہ فیس200ریال ،2019ءمیںماہانہ فیس 300ریال ماہانہ جبکہ 2020میں ماہانہ فیس 400 ریال مقرر ہے ۔ قبل ازیں وزارت محنت وسماجی فروغ نے وضاحت کی تھی کہ غیرملکیوں پر عائد فیس واپس لینے کا فیصلہ نہیں کیا گیا نہ اس حوالے سے کوئی تجویز زیر غور ہے۔ غیر ملکیوں پر عائد فیس کا فیصلہ ویسا ہی ہے جیسا پہلے تھا۔ اس میں کوئی تبدیلی نہیں گئی نہ اسے واپس لینے کی تجویز پر غور کیا جارہا ہے۔ سعودی حکام نے کہا ہے کہ غیر ملکی کارکنوں اور ان کی فیملی پر عائد فیسوں کے کیا نتائج برآمد ہوں گے اس کا پیشگی علم ہے۔ یہ فیصلہ ملک کے مفاد عامہ کے لئے کیا گیا ہے۔