ملک کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لئے مل کر کام کرنا ہو گا ، سفیر پاکستان
ہمارے آباء واجداد نے بے شمارقربانیوں کے بعد وطن حاصل کیا اب اس کا استحکام اور ترقی ہمارے ذمہ ہے ، ، سفیر پاکستان کا دمام میں جشن آزادی کی تقریب سے خطاب
دمام ( ذکاء اللہ محسن / سجاد وریا )
منطقہ شرقیہ کے اہم ترین شہر دمام میں یوم پاکستان کی رنگا رنگ تقریب منعقد ہوئی جس میں سینکڑوں افراد نے بھرپور شرکت کی ملی نغموں اور گیم شو سے بھرپور اس یوم آزادی کی تقریب میں لوگوں نے بھرپور جوش و جذبہ بھی دیکھایا اور پردیس میں رہ کر اپنے دیس سے محبت کا خوب اظہار بھی کیاپاکستان اوورسیرز کیمونٹی اور سفارت خانہ پاکستان کی باہمی تعاون سے منعقد ہونے والی اس خوبصورت تقریب کے مہمان خصوصی سفیر پاکستان خن ھشام بن صدیق تھے جبکہ دیگر اہم مہمانوں میں نائب سفیر ڈاکٹر بلال کیمونٹی ویلفئیر اتاشی محمود لطیف اور ایمبیسی کے دیگر عملے نے بھی بھرپور شرکت کی۔پاکستان اوورسیرز کمیونٹی کی جانب سے یوم آزادی کو یادگار بنانے کے لئے کئی اہم اور پاکستان سے محبت سے سرشار اقدامات کیے گئے تھے پچاس کے قریب نوجوانوں نے سبز ہلالی پرچم کی طرز پر لباس زیب تن کرکے پاکستان سے اپنی لازوال محبت کا خوب ثبوت دیا اس موقع پر سفیر پاکستان سمیت دیگر افسران کا شاندار استقبال کیاگیا بعدازاں سفیر پاکستان نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ ملک سے باہر رہ کر وطن کا یوم آزادی منانا بھی ہمارے لئے باعث فخر ہے۔ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ پاکستان سے تعلق رکھنے والے دنیا میں جہاں بھی جائیں ان کا دل اپنے ملک کے ساتھ ہی دھڑکتا ہے۔ آج بھی ملک کو ایسے بہت سے چیلنجز درپیش ہیں جن کے خاتمے کے لئے ہمیں ملکر کام کرنے کہ ضرورت ہے۔ ہمارے آباو اجداد نے لاکھوں قربانیاں دیکر پاکستان حاصل کیا۔ اب ہماری ذمہ داری اور فرض ہے کہ اس کی بہتری اور ترقی کو یقینی بنائیں۔ وہ دن بھی دور نہیں جب پاکستان ترقی یافتہ ممالک کی صف میں کھڑا ہوگا ۔کشمیر کا ذکر کرتے ہوئے سفیر پاکستان کا کہنا تھا کہ ہم کشمیری بھائیوں کی آزادی کے لئے بھی دعا گو ہیں کہ وہ بھی جلد بھارتی تسلط سے آزاد ہوں۔ آزادی ایک ایسی نعمت ہے جس کا ہمیشہ شکر ادا کرتے رہنا چا ہیے۔ اوورسیرز پاکستانیوں نے ہمیشہ اپنے کردار اور اپنی اعلی ترین صلاحیتوں کے بل بوتے پر جہاں ملک کا نام روشن کیا ہے وہیں پر زرمبادلہ کی صورت میں ملکی ترقی میں بھی ساتھ نبھایا ہ۔ اس کے علاوہ ملک میں آفات کہ صورت میں بھی اوورسیرز کیمونٹی کا کردار بھی لائق تحسین ہے ۔منطقہ شرقیہ کے حوالے سے خان ھشام بن صدیق کا کہنا تھا کہ جلد ہی پاکستانی ا سکول کی اپنی بلڈنگ کا آغاز کر دیا جائے گا۔ اس حوالے سے ہمارے پاس فنڈز بھی موجود ہیں جیسے ہی یہاں کے متعلقہ اداروں سے کلیئرنس مل جاتی ہے تو پہلی فرصت میں کام شروع کر دیا جاے گا۔ ہم چاہتے ہیں کہ یہاں ایسا سکول بنے جو مثالی ہو اور دیگر اہم تعلیمی اداروں کا مقابلہ کرے اور اس سکول سے فارغ التحصیل طلباء ہمارا فخر ثابت ہوں ۔ پاک سعودی تعلقات ہمیشہ تاریخی، مذہبی اور جذباتی وابستگی کے طور پر جانے جاتے ہیں دونوں ممالک کے مابین اہم شعبوں میں تعاون بھی جاری ہے ۔یوم آزادی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نائب سفیر ڈاکٹر بلال کا کہنا تھا کہ ملک سے باہر رہ کر ملک کی نا صرف قدر ہوتی ہے بلکہ اس کی محبت میں بھی اضافہ ہوتا ہے ۔