Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دین کی تفہیم کا انداز بدلنے سے پرامن بقائے باہم کو فروغ ملے گا، مسلم دانشور

ریاض۔۔۔ مسلم دانشوروں نے اس اعتماد کا اظہار کیا ہے کہ دین اسلام کی تفہیم کا انداز بدلنے سے روا داری وار پرامن بقائے باہم کو فروغ ملے گا۔ وہ جنادریہ میلے 33میں شرکت کے موقع پر اسلامی پیغام کی تفہیم کا اسلوب و انداز بدلنے کے موضوع پر اظہار خیال کررہے تھے۔ اس موقع پر ایک سیمینار کا اہتمام کیا گیا جس کا عنوان ” دینی پیغام کی تجدید“ ہے۔مسجد الحرام اور مسجد نبوی کی انتظامیہ کے سربراہ اعلیٰ شیخ ڈاکٹر عبدالرحمان السدیس، مفتی ماریطانیہ شیخ احمد المرابت شرکاءمیں سرفہرست ہیں۔ اقوام متحدہ میں متعین سعودی سفیر و دانشور ڈاکٹر عبداللہ المعلمی نے کہا کہ دین اسلام کی جدید اسلوب میں تفہیم کا موضوع بیحد اہم ہے۔ یہ دنیا بھر میں تہذیبی و ثقافتی منظر نامے سے مطابقت رکھتا ہے۔ ایک او ردانشور عبداللہ الکعید کا کہناہے کہ جنادریہ میلے میں دین اسلام کی تجدید کے موضوع پر سیمینار تہذیب و تمدن کی تاریخ میں جرا¿ت مندانہ نظیر استوار کریگا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ایسے دعوﺅںکو دین اسلام کے لٹریچر سے خارج کرنا ہوگا جن کا اسلامی رو سے کوئی رشتہ ناتہ نہیں۔ انہوں نے توجہ دلائی کہ مسلم عرب دنیا کو جرا¿ت مندانہ شکل میں دین اسلام کی تفہیم پر توجہ دینا ہوگی۔ دوسری جانب سیکریٹری اسلامی امور ڈاکٹر عبداللہ الصامل سے جنادریہ میلے میں شریک مہمانوں نے ملاقات کرکے کہا کہ امریکی سینیٹ کا موقف غلط ہے۔ وہ اسکی مذمت کرتے ہیں۔ پاکستان علماءکونسل کے سربراہ حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ جنادریہ میلہ اسلامی عرب مزاج اور پہچان کا ہے۔ اس میں دنیا بھر کے سیاستدانوں، ادیبوں، دانشوروں اور علماءکی شرکت سے اسلامی عرب ثقافت اجاگر ہورہی ہے۔ اشرفی نے کہا کہ دنیا بھر کے مسلمان سعودی عرب سے پیار کرتے ہیں۔

شیئر: