سابق وزیراعظم نوازشریف کی مدت ضمانت ختم ہونے پر کوٹ لکھپت جیل دوبارہ منتقلی پر ن لیگ نے جارحانہ حکمت عملی اختیار کر لی ہے ۔ مریم نواز نوازشریف کے بیانیے کو آگے بڑھانے کے لیے طویل خاموشی کے بعد سوشل میڈیا پر سرگرم ہو گئی ہیں اور انہوں نے ٹویٹس پر ٹویٹس کی ہیں۔
گذشتہ روز نوازشریف جب کوٹ لکھپت جیل جانے کے لیے رائے ونڈ سے روانہ ہوئے تو مریم نواز لیگی کارکنوں کے قافلے کی قیادت کر رہی تھیں جب کہ حمزہ شہبازنے گاڑی ڈرائیو کی ۔ مریم اور حمزہ کی ایک ساتھ موجودگی سے اس تاثر کو رد کرنے میں مدد ملی کہ شریف خاندان شہبازشریف کی اچانک لندن روانگی کے بعد اختلافات کا شکار ہے ۔
مریم نواز اب اپنے والد کے بیانیے کو آگے بڑھانے کے لیے میدان میں ہیں ۔ بظاہر یہی لگ رہا ہے کہ مریم نواز نے عملاً ن لیگ کی باگ دوڑ سنبھال لی ہے ۔ دیکھنا اب یہ ہے کہ ان کی توپوں کا رخ ماضی کی طرح مقتدر قوتوں کی طرف ہو گا یا وہ تحریک انصاف کی حکومت کو ٹف ٹائم دیں گی اور آیا ان کی پالیسیوں کو مسلم لیگ ن کے دیگر رہنماقبول بھی کریں گے یا نہیں ۔
مریم نواز نے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ گرفتاری سے ڈر کر بھاگتے ہوئے تو پاکستان کی تاریخ نے بہت دیکھے ہیں، سینہ تان کر، بیٹی کا ہاتھ پکڑ کر، اہلیہ کو قبر میں اتار کر، بار بار، ہر بار خود چل کر، پیش ہو کر قانون کو سربلند رکھنے والا صرف نواز شریف ہے! جیو نواز شریف ۔
گرفتاری سے ڈر کر بھاگتے ہوئے تو پاکستان کی تاریخ نے بہت دیکھے ہیں، سینہ تان کر، بیٹی کا ہاتھ پکڑ کر، اہلیہ کو قبر میں اتار کر، بار بار، ہر بار خود چل کر، پیش ہو کر قانون کو سربلند رکھنے والا صرف نواز شریف ہے! جیو نواز شریف #جھکا_نہیں_نوازشریف pic.twitter.com/OMYn6VA1Yr
— Maryam Nawaz Sharif (@MaryamNSharif) May 8, 2019