پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ وہ نواز شریف کو جہاز پر چڑھتے دیکھ کر حیرانی سے ان کی بیماریوں کی رپورٹ دیکھتے رہے۔ ان کے بقول رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ مریض کو 15 بیماریاں ہیں، ان کا اتنا برا حال ہے کہ وہ کسی بھی وقت مر سکتے ہیں۔
’شاید شاندار جہاز کو دیکھ کر ان کی طبعیت ٹھیک ہو گئی ہو یا پھر لندن کی ہوا کا اثر ہو۔ لگتا ہے اس کی بھی تحقیقات کی ضرورت ہے۔‘
جمعے کو میانوالی میں مدر اینڈ چائلڈ ہسپتال کے سنگ بنیاد کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ جب تک مافیاز کو شکست نہ دی جائے تب تک حقیقی تبدیلی نہیں آئے گی۔ ’عوام میرا ساتھ دیں، ڈاکوؤں کا مقابلہ کر کے دکھاؤں گا۔‘
ان کے بقول ’حسن نواز آٹھ ارب کے گھر میں رہتا ہے، دوسرے بہن بھائی ارب پتی ہیں، اسحاق ڈار کے والد کی سائیکلوں کی دکان تھی، یہ سارا پیسہ منی لانڈرنگ کے ذریعے باہر گیا۔‘
عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ کسی سے کوئی ڈیل ہوئی نہ کبھی ہو گی، ڈیل اس ملک کے ساتھ غداری ہو گی۔
انہوں نے اسلام آباد میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے دھرنے اور اب مختلف شہروں میں احتجاج کے بارے میں کہا کہ وہ شخص جو خود کو مولانا کہتا ہے وہ جھوٹ بول کر مدارس کے بچوں کو اکٹھا کرتا ہے۔
’پتہ نہیں میرے بارے میں کیا کیا جھوٹ نہیں بولا گیا، مولانا فضل الرحمان کے ہوتے ہوئے یہودیوں کو سازش کرنے کی ضرورت کیا ہے۔ یہ بے روزگاروں کا ٹولہ تھا۔‘
انہوں نے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ’جہاں پانی آتا ہے والا پہنچا اور ’شوباز‘ بھی آیا۔‘
انہوں نے معیشت کی خرابی کا ذمہ دار سابق حکومت کو ٹھہراتے ہوئے کہا کہ ’ہم اس کو ٹھیک کر رہے ہیں، اللہ کا شکر ہے کہ روپیہ صرف 35 فیصد گرا، ورنہ ڈالر ڈھائی تین سو تک کا ہو سکتا تھا کیونکہ ہمارے پاس ڈالر تھے ہی نہیں۔‘
وزیراعظم نے مزید کہا کہ وہ کرسی کے لیے نہیں بلکہ تبدیلی کے لیے آئے ہیں۔
’جب حکومت میں آئے تو دو بڑے مسئلے تھے، بجلی میں 1200 ارب کا گردشی خسارہ ملا، ن لیگ 154 ارب خسارہ چھوڑ کر گئی، کرنٹ اکاؤنٹ کا 19 ارب ڈالر کا خسارہ تھا، مہنگائی ہم نہیں لائے بلکہ اس لیے آئی کہ ماضی کی حکومت کی غلط معاشی پالیسیوں کی وجہ سے ہمیں اس کا سامنا ہے۔‘
ان کے بقول ’اپنی معاشی ٹیم کو مبارک باد دیتا ہوں کہ اب ہم نے اپنا بجٹ بیلنس کر دیا ہے اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ختم ہو گیا ہے، اب ترقی کی جانب گامزن ہیں۔‘
عمران خان نے سابق صدر جنرل پرویز مشرف کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’جب مشرف نے سیاستدانوں کا احتساب شروع کیا تو انہیں کہا گیا کہ یہ سب ایک ہو جائیں گے اور آپ کی کرسی چلی جائے گی جس پر انہوں نے پہلے شریف خاندان اور پھر آصف زرداری کو این آر او دیا۔‘
واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ میں شامل ہوں