ملازم کے فرار ہونے کے 20 روز بعد رپورٹ منسوخ نہیں کی جاسکتی فوٹو: سوشل میڈیا
وزارت محنت و سماجی بہبود کے مطابق مفرور ملازم کا نقل کفالہ نہیں کرایا جاسکتا۔ملازم کے فرار ہونے کے 20 روز بعد رپورٹ منسوخ نہیں کی جاسکتی تاہم بعض مخصوص حالات اس سے مستثنیٰ ہوں گے۔
المدینہ اخبار نے وزارت محنت کے حوالے سے بتایا ’ ملازم کے فرار ہونے کی رپورٹ صرف اسی صورت میں درج کی جاسکتی ہے جب کہ مفرور ملازم کا اقامہ یا ورک پرمٹ موثر ہو۔ اگر اقامہ ختم ہوگیا یا ورک پرمٹ موثر نہ رہا ہو تو ایسی صورت میں فرار ہونے کی رپورٹ درج نہیں کی جائے گی‘۔
پہلے مرحلے میں 7 لیبرکورٹس نے کام شروع کیا ہےفوٹو: سوشل میڈیا
وزارت محنت نے واضح کیا ’ اگر کسی کارکن کے خلاف فرار ہونے کی رپورٹ درج کرادی گئی ہو تو ایسی صورت میں اس کے نقل کفالہ کا کوئی امکان نہیں‘۔
وزارت محنت نے مزید کہا ’ اگر کوئی غیر ملکی کارکن کسی کے ویزے پر سعودی عرب پہنچا اور اس کا اقامہ نہیں بنوایا گیا اور نوے دن سے زیادہ گزر چکے ہوں تو ایسے غیر ملکی کارکن کا نقل کفالہ مملکت میں امیگریشن نمبر کی بنیاد پر ہوگا۔ یہ نقل کفالہ ورک پرمٹ جاری کرائے بغیر ہوسکتا ہے‘۔
دریں اثناءوزارت انصاف کے مطابق 42ہزار سے زیادہ کیس نمٹا دیے گئے۔
وزارت انصاف کے مطابق 42 ہزار سے زیادہ کیس نمٹا دیے گئے۔فوٹو: سوشل میڈیا
پہلے مرحلے میں ریاض، مکہ مکرمہ، جدہ، ابہا، دمام، بریدہ اور مدینہ منورہ میں 7 لیبرکورٹس نے کام شروع کیا جبکہ 27 لیبر ڈیسک کھولے گئے اور 6 عدالتوں میں اپیل بنچیںقائم کی گئی ہیں۔
’ لیبر کورٹس سے جاری ہونے والے 6 قسم کے فیصلے اور مقدمات ایسے ہیں جن کے خلاف اپیل کے ذریعے اعتراض رجسٹرڈ نہیں ہوسکتا۔ یہ ایسے مقدمات ہیں جن میں مدعی کا مطالبہ 20 ہزار ریال سے زیادہ کا نہیں ہوتا۔ اسی میں تجربے کا سرٹیفکیٹ ، آجر کے پاس کارکن کی متعلقہ دستاویزات ،اجیر پر آجر کی جانب سے مقرر کردہ سزا شامل ہے‘۔