۔اصلاحات سعودی وژن 2030 کے تناظر میں لائی گئی ہیں۔فوٹو: ٹوئٹر
اقوام متحدہ کے معاون سیکریٹری جنرل برائے اقتصادی ترقی ایلیوٹ ہیرس نے کہا ہے کہ سعودی عرب میں اقتصادی اصلاحات کی بدولت خواتین کو روزگار کے ریکارڈ مواقع حاصل ہوئے ہیں۔ اصلاحات سعودی وژن 2030 کے تناظر میں لائی گئی ہیں۔
الشرق الاوسط کے مطابق ایلیوٹ ہیرس نے کہا ’اقتصادی اصلاحات اور مغربی ایشیا دونوں کے لیے اہم ہیں۔ مملکت خطے کی بڑی اقتصادی طاقت ہے۔ مملکت نے لیبر مارکیٹ میں سعودی خواتین کو بہت اچھے انداز سے متعارف کرایا ہے۔‘
ہیرس نے ڈیوس میں انٹرنیشنل اکنامک فورم کے موقعے پر خبردار کیا کہ دنیا بھر میں احتجاجی تحریکوں میں اضافے اور ہر ملک کی خود کو سمیٹنے کی پالیسی کے باعث عالمی شرح نمو میں کمی ہوگی۔
حکومتیں معاشی معیار بلند کرنے میں ناکام ہو رہی ہیں۔ ترقیاتی آمدنی کو منصفانہ طریقے سے تقسیم نہیں کر پا رہی ہیں۔
ایلیوٹ ہیرس نے مزید کہا ’سعودی عرب میں اصلاحات کے خوشگوار نتائج خوش کن ہیں۔ اصلاحات نے سعودیوں کے لیے روزگار کے مزید مواقع مہیا کیے ہیں۔‘
اقتصادی شرح نمو کمزور ہونے کے باوجود سعودی شہریوں میں بے روزگاری کی شرح کم ہوئی ہے۔ 2019 کی تیسری سہ ماہی میں بے روزگاری 12 فیصد جبکہ 2018 میں 12.8 فیصد تھی۔