Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’پی ٹی وی نہ دیکھنے پر بھی فیس‘

’ہزاروں کا عملہ صرف یہ بتاتا ہے کہ آج صدر اور وزیراعظم نے کیا کہا‘۔ فوٹو: سوشل میڈیا
پاکستان ٹیلی ویژن کے لیے بجلی بلوں میں وصول کی جانے والی سرکاری فیس ایک بار پھر بڑھا کر 100 روپے کرنے کی تیاریوں کی خبر سامنے آئی تو سوشل میڈیا صارفین نے معاملے کو آڑے ہاتھوں لیا۔
سرکاری ٹیلی ویژن کی فیس سے متعلق سامنے آنے والی خبر میں کہا گیا تھا کہ پی ٹی وی نے مالی خسارے کے حل کے طور فیس بڑھانے اور ملازمین کی ریٹائرمنٹ کی عمر کم کرنے کے اقدام تجویز کیے ہیں۔ ایسا کرنے والوں کو امید ہے کہ بجلی کے بلوں میں وصول کی جانے والی رقم بڑھانے سے خسارے کا معاملہ بہتر ہو سکے گا۔
سوشل میڈیا صارفین نے معاملے کے مختلف پہلوؤں پر گفتگو کرتے ہوئے اس فیصلے پر ناپسندیدگی کا اظہار کیا۔ فرقان ٹی صدیقی نامی صارف نے لکھا کہ مالی وسائل کی قلت کا شکار ادارہ بجلی بلوں میں فیس بڑھانے کے لیے وزیراعظم کی اجازت کا منتظر ہے۔ سرکاری ٹی وی ناظرین کو اپنے کنٹینٹ کی جانب متوجہ کرنے میں ناکام رہا ہے۔
ٹی وی فیس میں یکلخت 200 فیصد اضافے کی اطلاع کے بعد سرکاری ٹیلی ویژن پر پیش کیے جانے والے مواد کا معیار متعدد صارفین نے اپنی گفتگو کا حصہ بنایا۔
ارسلان الطاف نے پی ٹی وی کو ’سفید ہاتھی‘ پکارتے ہوئے پیش کردہ مواد پر سوال اٹھایا کہ سینکڑوں افراد پر مشتمل ٹیم ہمیں صرف یہ بتاتی ہے کہ صدر اور وزیراعظم نے آج کیا کہا؟
ریڈیو پاکستان کے سابق ڈائریکٹر جنرل اور تجزیہ کار مرتضی سولنگی نے فیس اضافے پر تعجب کا اظہار کرتے ہوئے حکومتی ترجیحات کو موضوع بنایا۔ انہوں نے لکھا کہ پی ٹی آئی نے اپنے انتخابی منشور میں پی ٹی وی کو آزاد و خودمختار میڈیا ہاؤس بنانے کا اعلان کیا تھا تاہم وہ ایسا نہیں کر سکی۔
فیس کا اضافہ بجلی بلوں میں کیا جانا ہے جس کے صارفین گزشتہ 18 ماہ کے دوران بجلی کی قیمتوں میں 40 فیصد اضافے کا بوجھ برداشت کرنے پر مجبور ہیں۔ فراز محمد نامی صارف نے معاشی پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ حکومت کی جانب سے عالمی اداروں کی خواہش پر نت نئے ٹیکس لگانا اب دیگر سرکاری اداروں کے لیے بھی روایت بن چکا ہے۔
پاکستان میں سنہ 2007 سے بجلی بلوں کے ذریعے پی ٹی وی لائسنس فیس وصول کرنے کا آغاز کیا گیا تھا۔ ابتدا میں 25 روپے فی کنکشن کے حساب سے یہ رقم تقریبا تین ارب روپے تھی جو بجلی صارفین میں اضافے سے بڑھ کر سات ارب روپے ہو گئی تھی۔
پی ٹی وی فیس پر ماضی میں بھی یہ کہہ کر تنقید کی جاتی رہی ہے کہ بلاامیتاز ہر کسی خصوصا مساجد و نادار افراد سے یہ فیس وصول کرنا ناقابل فہم اقدام ہے، تاہم ابتدا میں 25 روپے وصول کی جانے والی فیس بڑھا کر 35 روپے کر دی گئی تھی۔

پی ٹی آئی حکومت نے پی ٹی وی کو خودمختار نشریاتی ادارہ بنانے کا اعلان کیا تھا۔ فوٹو: سوشل میڈیا

پی ٹی وی کے حالیہ بورڈ اجلاس میں فیس بڑھانے کی تجویز کا جواز پیش کرتے ہوئے کہا گیا تھا کہ گزشتہ دس برسوں میں تمام اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہوا لیکن ٹی وی فیس نہیں بڑھائی گئی ہے۔

شیئر: