عرب فنکار کی کٹھ پتلیوں سے مذہبی تاریخ کی تصویر کشی
عرب فنکار کی کٹھ پتلیوں سے مذہبی تاریخ کی تصویر کشی
اتوار 9 فروری 2020 13:32
وائل شوقی نے کٹھ پتلی تھیٹر کے ذریعے منفرد طریقے سے مذہبی تاریخ کو بیان کیا ہے (فوٹو:سوشل میڈیا)
پاکستان کے صوبہ پنجاب کے شہر لاہور میں سجنے والے ثقافتی ایونٹ ’لاہور بینالے ‘میں پہلی بار مشرق وسطیٰ کے سب سے مشہور فنکار وائل شوقی کے پراجیکٹ کو بھی نمائش کے لیے پیش کیا گیا ہے۔
وائل شوقی کا شمار مشرق وسطیٰ کے دور حاضر کے ان معروف فنکاروں میں ہوتا ہے جن کا کام سعودی عرب کے تاریخی مقام العلا میں ڈیزرٹ ایکس کی افتتاحی نمائش میں پیش کیا گیا تھا۔
لاہور کے شاہی قلعے کے راستے میں رکھی گئی کٹھ پتلیوں کے ذریعے وائل شوقی نے بڑی خوبصورتی اور منفرد طریقے سے مذہبی تاریخ کو بیان کیا ہے۔ انہوں نے کٹھ پتلیوں سے فلمائے گئے مناظر میں صلیبی جنگوں کا قصہ بیان کیا ہے۔
لاہور بینالے میں دنیا بھر کے آرٹسٹ شریک ہیں اور پاکستانیوں کو بینالے میں شریک فنکاروں اور ان کے ممالک کے بارے میں معلومات مل رہی ہیں۔
عرب نیوز سے بات کرتے ہوئے وائل شوقی نے بتایا کہ ایک مسلم شہر جس کی ثقافت کا دبئی، ابوظبی، دوحہ اور کویت جیسے خلیجی ممالک میں ایک اہم کردار ہے، اسے دیکھنا ناقابل یقین ہے۔‘
پاکستان مصر کے اس نامور فنکار کے لیے بالکل بھی نیا نہیں ہے، ان کو اس وقت پہچان ملی تھی جب 2013 کے شارجہ بینالے میں ان کے لائیو شو میں پاکستان سے تعلق رکھنے والے گلوکاروں کو صوفی کلام پیش کرتے دکھایا گیا تھا۔ انہیں اس میوزیکل پراجیکٹ پر ایوارڈ بھی دیا گیا تھا۔
2011 میں 10ویں شارجہ بینالے میں شرکت کے بعد وائل شوقی کو یہ محسوس ہوا تھا کہ غیر ارادی طور پر جنوبی ایشیا کے فنکاروں کے ساتھ ایک فاصلہ ہے جسے ختم ہونا چاہیے۔ اسی لیے ان کے ذہن میں جنوبی ایشیا کی ثقافت کو سامنے لانے کا خیال آیا۔
وائل شوقی کہتے ہیں کہ ’لوگوں کا ردعمل بہت مثبت اور بہترین تھا، میرا خیال ہے کہ یہ میرا اب تک کے کامیاب کاموں میں سے ایک کام ہے۔‘