انڈیا میں گذشتہ دنوں شہریت کے متنازع قانون پر ہنگامے خبروں میں رہے۔ ان ہنگاموں نے دہلی کے شمال مشرقی علاقے میں فرقہ وارانہ فسادات کی شکل اختیار کر لی جس میں 40 سے زیادہ افراد کی موت ہو گئی ہے۔
بہر حال چند خبریں ایسی بھی تھیں جو کہ قدرے مختلف تھیں۔ ایسی ہی چند خبروں پر نظر ڈالتے ہیں۔
سرکاری کام کاج اپنے انداز میں ہوتے رہتے ہیں اور ان کی قلعی وقتاً فوقتاً کھلتی رہتی ہے۔ گذشتہ دنوں انڈیا کی سب سے بڑی ریاست اترپردیش کے اناؤں ضلعے کے ایک گاؤں کے مکھیا (سربراہ) کی جانب سے جاری کردہ ایک ڈیتھ سرٹیفکیٹ (موت کی سند) لوگوں کی توجہ کا مرکز رہی۔
موت کا تصدیق نامہ دو ہفتے قبل جاری کیا گیا تھا لیکن یہ حال ہی میں وائرل ہو گیا ہے۔ ایک بوڑھے شخص کی گذشتہ ماہ موت ہوئی تھی جس کا تصدیق نامہ سروئیا کے مکھیا بابو لال نے لکھا اور اس میں ’روشن مستقبل‘ کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
ہندی میں جاری تصدیق نامہ اس طرح ہے۔
موت کی سند
’تصدیق کی جاتی ہے کہ لکشمی شنکر پسر بجرنگ سروئیا پوسٹ کیدھنپور، تھانہ اسوہا، ضلع اناؤ کے آبائی رہائشی تھے جن کی 22 جنوری 2020 کو موت ہو گئی تھی۔ میں ان کے روشن مستقل کی نیک تمنا کرتا ہوں۔‘
bizarre: Unnao Sarpanch wrote wishing for a bright future in the death certificate -
गजब ! सरपंच ने मृत्यु प्रमाण पत्र में लिखा, उज्ज्वल भविष्य की कामना
https://t.co/cyJYYtfLym pic.twitter.com/ufVl30nuN5— Dinesh Agarwal (@DineshAgarwal) February 23, 2020
اس کے بعد ان کے دستخط اور مہر ہیں۔ ان کا جاری کردہ یہ تصدیق نامہ گذشتہ ہفتے وائرل ہوا۔ راجیش ساہنے نامی ایک صارف نے لکھا کہ ’وہ موت کے بعد کی زندگی کے بارے میں کہہ رہے ہیں۔‘
تو ایک نے لکھا کہ نجات پانے کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کر رہے ہیں۔
He is talking about afterlife or next life
— Rajesh Sawhney (@rajeshsawhney) February 24, 2020
گذشتہ دنوں انڈیا کی شمال مشرقی ریاست میں ایک خبر سامنے آئی ہے۔ ریاست میزورم کے دارالحکومت آئیزول میں سڑک کے کنارے مفت لائبریری کا قیام ان دنوں کتاب سے محبت کرنے والوں میں گردش کر رہا ہے۔
یہ ’وال آف کائنڈنس‘ جیسی ہی چیز ہے جہاں سڑک کے کنارے کچھ بکسے لگا دیے گئے ہیں اور ان میں کتابیں ہیں۔ اس پہل کو محکمہ جنگلات کے افسر پروین کیسون نے سوشل میڈیا پر ڈالا ہے اور اب لوگ اس پر بات کر رہے ہیں۔
انہوں نے چند تصاویر ڈالتے ہوئے لکھا ’یہ ایسی چیز ہے جسے ہر شہر کو نقل کرنا چاہیے۔ میزورم کے دارالحکومت آئیزول میں سڑک کنارے منی لائبریری ہے۔ قوم کی تعمیر میں لائبریری بہترین سرمایہ کاری ہے۔ شمال مشرق سے راہ دکھائی جا رہی ہے۔‘
Now this is what every city must copy. #Mizoram's capital #Aizawl has a couple of these tiny roadside libraries. Libraries are the best investment for nation building. North East showing the way. Via @asomputra pic.twitter.com/mFmFspuSyg
— Parveen Kaswan, IFS (@ParveenKaswan) February 24, 2020
ان کوگنیٹو ریور نامی ایک صارف نے لکھا کہ ایسی لائبریری ہمارے بالٹیمور میں ہے۔ اس طرح کی چیز ہر جگہ ہونی چاہیے۔
زوماٹو سوشل میڈیا پر اپنے پر مزاح بیان سے سرخیوں میں رہتا ہے جبکہ اس کے میمز بھی بنائے جاتے ہیں۔ حال ہی میں زوماٹو نے اپنے ایک ڈلیوری بوائے کی تصویر کو اپنے اشتہار کے لیے منتخب کیا ہے۔
یہ ویڈیو اس وقت وائرل ہوئی جب زوماٹو کے ڈلیوری بوائے سے پوچھا گيا کہ کیا آپ روزانہ ملنے والی 350 روپے کی اجرت سے خوش ہیں تو وہ بڑی سی مسکراہٹ کے ساتھ ہاں کے ساتھ کہتا ہے کہ جو آرڈر رد کر دیا جاتا ہے وہ کھانا انہیں کھانے کے لیے بھی مل جاتا ہے۔ وہ یہ تمام باتیں پیاری سی مسکراہٹ کے ساتھ کہتا ہے۔
اس کے فوراً بعد زوماٹو نے اپنی ٹوئٹر تصویر بدل کر اس لڑکے کی تصویر لگا دی اور لکھا ’یہ ہیپی رائڈر فین اکاؤنٹ ہے۔‘
this is now a happy rider fan account
— Zomato India (@ZomatoIN) February 28, 2020
-
واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ جوائن کریں