پاکستان کی سپریم کورٹ نے کراچی کے علاقے کیماڑی میں زہریلی گیس کے اخراج کے واقعہ کی جامع رپورٹ طلب کر لی ہے۔
عدالت نے اپنے حکم نامے میں کمشنر کراچی کو آئندہ سماعت پر رپورٹ کے ساتھ پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔
چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے ملک بھر میں ماحولیاتی آلودگی پر لیے گئے از خود نوٹس کی سماعت کی۔
صوبائی حکام اور وکلا نے عدالت سے استدعا کی کہ پشاور میں ماحولیات کے حوالے سے اہم اجلاس کی وجہ سے سماعت ملتوی کی جائے۔ عدالت نے استدعا منظور کرتے ہوئے مختصر حکم نامہ لکھوایا۔
مزید پڑھیں
-
پاکستان میں ہوا کو صاف کرنے والا آلہ ایجاد
Node ID: 450561
-
کراچی میں زہریلی گیس سے پانچ ہلاک
Node ID: 459521
-
کراچی میں 14 ہلاکتوں کی وجہ ’سویابین گرد‘
Node ID: 459851
چیف جسٹس نے حکم نامے میں کراچی کے علاقے کیماڑی میں پیش آنے والے واقعہ کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے لکھوایا کہ ’ابھی تک حکام زہریلی گیس کے اخراج کی وجوہات جاننے میں ناکام رہے ہیں۔ کمشنر کراچی اگلی سماعت پر واقعہ کی مکمل فرانزک رپورٹ عدالت میں پیش کریں۔‘
عدالت نے ہدایت کی کہ ’گیس لیکج کی رپورٹ، ہسپتالوں میں مریضوں کی رپورٹس اور ہلاک ہونے والوں کی پوسٹ مارٹم رپورٹس بھی پیش کی جائیں۔‘
عدالت کا کہنا تھا کہ ’پیش کی جانے والی رپورٹس میں ہلاکتوں کی وجوہات بھی بتائی جائیں۔‘
عدالت نے میری ٹائم افیئرز کی وزارت کو بھی حکم دیا کہ وہ پاکستان میں جہاں بھی ساحل سمندر ہے وہاں سے آلودگی کے خاتمے کے لیے اقدامات کرے اور تمام ساحلی علاقوں کو رہنے کے قابل بنایا جائے۔
عدالت نے اس کیس کے لیے سیکرٹری وزارت ماحولیاتی تبدیلی سمیت چاروں صوبوں کے ماحولیاتی محکموں کے افسران، صوبائی ایڈووکیٹ جنرلز اور ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو طلب کر رکھا تھا۔
16 فروری کو پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی کے علاقے کیماڑی میں زہریلی گیس کے اخراج سے 14 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ اس زہریلی گیس سے علاقے کے مکینوں کا نظام تنفس متاثر ہوا۔ متاثرہ افراد کو ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا۔ واقعے کے بعد 250 سے زائد افراد کو علاج کے بعد ڈسچارج کر دیا گیا تھا۔
ابھی تک یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ یہ خطرناک گیس کہاں سے خارج ہوئی تھی۔ عدالت نے سماعت دو ہفتوں تک ملتوی کر دی۔
-
واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ جوائن کریں