نیب کا الزام ہے کہ میر شکیل نے 54 کنال اراضی خریدنے کے لیے اپنے حق میں قوانین کو نرم کرایا (فوٹو: سوشل میڈیا)
پاکستان کے احتساب کے ادارے نیب نے نجی ٹی وی چینل جیو اور جنگ گروپ کے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمن کو گرفتار کر لیا یے۔
میر شکیل کو نیب کی طرف سے ایک تحریری حکم نامہ 10 مارچ کو جاری کیا گیا تھا کہ وہ ذاتی حیثیت میں 12 مارچ کو نیب کے لاہور دفتر میں پیش ہوں۔ ان کی پیشی کا وقت 3 بجے سہ پہر مختص کیا گیا تھا۔
جب میر شکیل مقررہ وقت پر نیب کے دفتر پہنچے تو اس کے بعد وہ باہر نہیں آئے۔ نیب ترجمان نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے میر شکیل کی گرفتاری کی تصدیق کی ہے۔
اردو نیوز کو حاصل ہونے والی دستاویزات کے مطابق میر شکیل الرحمان سے نیب نے کل 26 سوالات تحریری طور پر پوچھے تھے جن کے انہیں جواب دینا تھے۔
نیب کا یہ سوال نامہ لاہور کے علاقے جوہر ٹاون میں 54 ایسے پلاٹس سے متعلق ہے جو انہوں نے 80 کی دہائی میں خریدے تھے۔
نیب نے اپنے سوال ناموں میں اس وقت کی خریدو فروخت کی ساری تفصیلات بھی مانگی تھیں۔ ایک سوال کے مطابق میر شکیل الرحمان سے یہ بھی پوچھا گیا کہ اس وقت کے وزیر اعلی پنجاب (نواز شریف) نے ان پلاٹس کی خریداری کے معاملے پر ان کی کیسے مدد کی اور قوانین کو ان کے لیے نرم کیا؟
نیب نے میر شکیل الرحمان پر الزام عائد کیا ہے کہ انہوں نے 54 کنال اراضی خریدنے کے لیے اپنے حق میں قوانین کو نرم کرایا۔
جنگ گروپ کی طرف سے میر شکیل الرحمن کی گرفتاری پر بیان جاری کیا ہے جس کے مطابق ’میر شکیل کو نجی پراپرٹی کے ایک معاملے پر گرفتار کیا گیا ہے۔‘
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’یہ پراپرٹی انہوں نے پرائیوٹ افراد سے خریدی تھی جن کا کسی بھی حکومتی شخصیت سے کوئی تعلق نہیں۔ میر شکیل کو جھوٹے اور من گھڑت الزامات کے تحت گرفتار کیا گیا۔ ان تمام کیسز کا قانونی دفاع کیا جائے گا۔‘
خیال رہے کہ اس سے پہلے بھی نیب نے میر شکیل الرحمان کو ایک بار اسی مقدمے میں طلب کیا تھا اور وہ ذاتی حیثیت میں پیش ہوئے تھے تاہم دوسری پیشی پر انہیں گرفتار کر لیا۔
واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ جوائن کریں