پاکستان کے صوبہ پنجاب کے وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان اکثر اپنے متنازع بیانات کی وجہ سے سوشل میڈیا پر تنقید کی زد میں رہتے ہیں۔
انہوں نے منگل کو لاہور میں نیوز کانفرنس کے دوران کہا کہ ’جو لوگ یا تاجر کورونا وائرس کی آڑ میں اپنی پیٹ پوجا اور ناجائز منافع خوری کر رہے ہیں، اللہ ایسے لوگوں کو اپاہج بچوں کی صورت میں سزا دیتا ہے اور پھر انسان کانوں کو ہاتھ لگاتا ہے۔‘
صوبائی وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ ’پھر اس شخص کے عزیز و اقارب اس کے بارے میں تذکرہ کرتے ہیں کہ اس کی فلاں حرکت کی وجہ سے اللہ نے اس پر اور اس کے خاندان پر عذاب نازل کیا ہے۔‘
مزید پڑھیں
-
فیاض الحسن چوہان کے متنازع بیانات اور معذرتیںNode ID: 401406
-
ہندوؤں کے خلاف نازیبا بیان، فیاض الحسن چوہان مستعفیNode ID: 401501
-
فیصل واوڈا کی ٹی وی ٹاک شوز میں شرکت پر پابندیNode ID: 453481
فیاض الحسن چوہان کے اس بیان کی عام سوشل میڈیا صارفین کے علاوہ تحریک انصاف کی رہنما اور وفاقی وزیر انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے بھی مذمت کی ہے۔
انہوں نے اپنی ٹویٹ میں کہا ہے کہ ’خصوصی بچے‘ یا کوئی بھی بچہ عذاب نہیں ہوتا اور جس کسی نے بھی ایسا ظالمانہ اور غیر انسانی بیان دیا ہے وہ ناقابل معافی اور قابل مذمت ہے۔
Special children are not an "azaab" but are special human beings to be cared for and loved and allowed to develop their own potential. In fact no child can ever be an "azaab" and for anyone to make such a cruel, inhumane statement is absolutely unforgivable and condemnable.
— Shireen Mazari (@ShireenMazari1) March 17, 2020
سوشل میڈیا صارف محمد ناصر نے کہا کہ ’فیاض الحسن کو چاہیے کہ وہ بولنے سے پہلے سوچ لیا کریں۔‘
انکو بولیں کے چوہان صاحب اس پر اللہ سے معافی مانگیں اور بولنے سے پہلے سوچ لیا کریں۔
— Muhammad Nasir (@tea_is_fantstc) March 17, 2020
سوشل میڈیا صارف انجینئر عینی علی نے ایک خصوصی بچے کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ فیاض الحسن نے خصوصی بچوں کو عذاب کہہ کر ہماری (والدین کی) توہین کی ہے۔ کوئی ان سے پوچھنے والا ہے کہ انہوں نے ایسا ہتک آمیز بیان کیوں دیا ہے؟
ٹوئٹر ہینڈل لاسٹ کال نے لکھا کہ ’یا تو وزیر اطلاعات پنجاب استعفیٰ دے دیں یا انہیں برطرف کر دیا جائے۔‘
سوشل میڈیا صارف جویریہ نے لکھا کہ ’فیاض الحسن چوہان کو فی الفور اپنے بیان پر معذرت کرنی چاہیے۔‘