ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ روبوٹس کا وبا سے متاثر نہ ہونا خوشی کی بات ہے (فوٹو: روئٹرز)
یورپ میں کورونا وائرس کے مرکز اٹلی میں شدید بخار میں مبتلا افراد کی نبض چیک کرنے اور ڈاکٹروں کی مدد کے لیے نئے روبوٹس میدان میں آ گئے ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق اٹلی میں ڈاکٹروں اور نرسوں نے ان روبوٹس کی آمد پر خوشی کا اظہار کیا ہے کیونکہ اس سے ان کی اپنی جان کی حفاظت میں بھی مدد ملے گی۔
اٹلی کے شہری ان دنوں دنیا کو مختلف انداز کے لاک ڈاؤن اور سماجی فاصلوں جیسے اقدامات کے ذریعے دیکھ رہے ہیں تاکہ کورونا وائرس کی وبا کا مقابلہ کر سکیں، تاہم ان کے لیے یہ بات بہت تکلیف دہ ہے کہ ان کے درجنوں ڈاکٹرز اور نرسز ملک کے متاثرہ شمالی علاقے میں ہزاروں مریضوں کو بچاتے ہوئے اپنی جانیں دے رہے ہیں۔
اٹلی کی میڈیکل ایسوسی ایشن نے جمعے کو بتایا کہ 'ملک میں 21 فروری کو کورونا سے ہونے والی پہلی ہلاکت کے بعد ڈاکٹرز اور طبی عملے کے 70 ارکان مختلف وجوہات کی بنا پر مر چکے ہیں۔'
سوئٹزرلینڈ کی سرحد کے قریب واقع ہسپتالوں کی نرسز اور ڈاکٹرز اپنے فیس ماسک کے پیچھے نئے روبوٹ دوستوں کے ساتھ تصویریں بناتے ہوئے بہت خوش دکھائی دے رہے ہیں۔
ویئرس شہر کے ہسپتال کو انسان نما چھ مشینیں ملی ہیں۔ ان میں سے کچھ سفید رنگ کی ہیں اور ان کے سروں کے اندر سینسرز بھی نصب کیے گئے ہیں جبکہ دیگر سادہ قسم کی مشینیں ہیں جو پہیوں پر کسی جھاڑو کی طرح دکھائی دیتی ہیں۔
ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ 'روبوٹس کے آنے سے نوجوان مریضوں کے چہرے پر مسکراہٹ بھی آ گئی ہے، لیکن ان روبوٹس کو لانے کا اصل مقصد ڈاکٹروں میں وبا کو پھیلنے سے روکنا اور ان کی زندگیاں بچانا ہے۔
سِرکولو ہسپتال کے انتہائی نگہداشت یونٹ کے ڈائریکٹر فرانسسکو دینتالی کا کہنا ہے کہ 'روبوٹس نہ تھکنے والے ساتھی ہیں جو وبا سے متاثر بھی نہیں ہوتے۔'
ان کا کہنا ہے کہ 'اٹلی میں ڈاکٹرز اور نرسز اس وبا سے بہت زیادہ متاثر ہوئے ہیں، لہٰذا یہ حقیقت کہ روبوٹس وائرس سے متاثر نہیں ہوتے ایک بڑی کامیابی ہے۔'
'ان مشینوں کی ریڈنگ سے ڈاکٹرز اور طبی عملے کے دیگر ارکان کو یہ مدد ملتی ہے کہ وہ انتہائی نگہداشت کے یونٹس سے باہر رہ کر الگ کمرے میں کمپیوٹر کی سکرین پر مریض کی نگرانی کریں۔'
اٹلی میں کورونا وائرس سے مرنے والوں کی تعداد 15 ہزار کے قریب پہنچ گئی ہے، تاہم ڈاکٹرز سرکاری اعداد و شمار پر شبہ ظاہر کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ ویئرس لیمبورڈی کے علاقے میں ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد دو گنا ہے۔
امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اٹلی رواں ماہ کے آخر تک لاک ڈاؤن میں ہی رہے گا۔