ملک بھر میں کورونا وائرس کی وجہ سے تمام تعلیمی ادارے بند کر دیے گئے ہیں جس کی وجہ سے بیشتر ادارے آن لائن کلاسز کے ذریعے طلبا کو تعلیم دے رہے ہیں تاکہ طلبا کا وقت ضائع ہونے سے بچایا جائے مگر قبائلی علاقوں میں انٹرنیٹ سروس بند ہونے کے باوجود طلبا سوشل میڈیا پر ٹرینڈ کی صورت میں احتجا ج کر رہے ہیں۔
جنوبی وزیرستان کے ہیڈکوارٹر وانا میں ملک کے مختلف تعلیمی اداروں کے طالب علموں کی جانب سے احتجاج جاری ہے جس میں حکومت سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ انٹرنیٹ سروس کو بحال کیا جائے تاکہ طلبا آن لائن کلاسز کے ذریعے تعلیم حاصل کر سکیں۔
مزید پڑھیں
-
کیا پنجاب میں کاروبار آہستہ آہستہ کھل رہا ہے؟Node ID: 469981
-
پاکستان میں 24 گھنٹوں میں 577 نئے کیسز، چار ہلاکتیںNode ID: 470021
گذشتہ کئی دنوں سے ٹوئٹر پر احتجاج کی تصاویر اور ویڈیوز بھی شیئر کی جا رہی ہیں۔
ٹوئٹر صارف اسداللہ خان کا کہنا تھا کہ پورا پاکستان ایک طرف کورونا کےساتھ لڑ رہا ہے جبکہ فاٹا کی عوام اب بھی بنیادی حقوق کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
یہاں کے طلبہ آن لائن کلاسز میں پڑھنے سے قاصر ہیں جس کی وجہ انٹرنیٹ کی غیر موجودگی ہے حکومت کو چاہیے کہ انٹرنیٹ کی فراہمی کو یقینی بنائیں۔
Government should #enable3g4ginexfata as our students are unable to attend online classes due 2 which their education is suffering badly.
The whole Pakistan is fighting with corona while the people of ex-Fata is still demanding their basic rights. pic.twitter.com/uyAieVidgV— Asadullah khan wazir (@asadullahkhanpk) April 7, 2020
اس سے قبل سوشل میڈیا پر ٹوئٹر صارف کوچیل عوانی نے وانا میں طلبہ کے احتجاج کی ویڈیو بھی شئیر کی گئی تھی جس میں وہ آن لائن کلاسز کے لیے انٹرنیٹ سروس کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
ویڈیو میں ایک طالب علم نے بتایا کہ وہ سوشل ڈسٹنسنگ پر عمل کرتے ہوئے پرامن احتجاج کر رہے ہیں اگر حکام نے ان کی بات پر کوئی ایکشن نہ لیا تو وہ وانا کینٹ اور جے ایس سی کیمپ کے سامنے دھرنا دیں گے۔
Students protest continues in Wana demanding internet service to join online classes
They told me if authorities will not hear them they will stage sitin infront of Wana Cant & JSC camp @AroojAurangzaib @a_siab @GulBukhari @BushraGohar @mjdawar @Aliwazirna50 pic.twitter.com/qKXzjQJVUT— kochaiLewanai (@kAfghaan) April 1, 2020
زکیم وزیر کا کہنا تھا کہ چار ماہ قبل جیز نے ایڈر خیل دتہ خیل کے علاقے میں ٹاورز نصب کیے گئے تھے لیکن اب تک انہوں نے کنکشن فراہم نہیں کیا اگر وہ فراہم کر دیتے ہیں تو پورے علاقے کو انٹرنیٹ استعمال کرنے میں میں آسانی ہوگی۔ ان کی ٹویٹ کے جواب میں ٹیلی کمیونیکشن کمپنی جیز نے لکھا کہ ہمارے ساتھ معلومات شئیر کریں ہم اس پر کام کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔