قونصل جنرل خالد مجید نے اردونیوز سے گفتگو کرتے ہوئے اس بات پراطمینان کا اظہار کیا کہ کورونا کے مریض پاکستانیوں کو علاج کی بہترین سہولتیں فراہم کی جا رہی ہیں۔
سفارتخانے یا قونصلیٹ سے ابھی تک کسی مقیم پاکستانی نے طبی سہولتوں کی فراہمی کے حوالے سے کوئی رابطہ کیا اور نہ کوئی شکا یت سامنے آئی ہے۔
خالد مجید کا کہنا تھا کہ شاہ سلمان بن عبدالعزیز پہلے ہی اعلان کر چکے ہیں کہ مملکت میں شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں میں امتیاز نہیں بر تا جائے گا ۔سب کو علاج کی بہترین سہولتیں فراہم کی جائیں گی۔
’غیر قانونی طور پر مقیم تارکین کو بھی علاج کی سہولت فراہم کی جا رہی ہے۔ سعودی حکومت کا یہ اقدام قابل تعریف ہے‘۔
ایک سوال پر قونصل جنرل نے کہا کہ مملکت میں رکے ہوئے تین سو عمرہ زائرین میں فی الحال کوئی کورونا میں مبتلا نہیں۔
انہو ں نےبتایا کہ ’مکہ میں دوسو اور جدہ کے ہوٹلوں میں سو پا کستانی زائرین موجود ہیں۔ سعودی وزار ت صحت کے تعاون مکہ میں پاکستانی زائرین کا طبی معائنہ مکمل ہوچکا ہے۔ اب جدہ میں یہ سلسلہ شروع کیا جا رہا ہے‘۔
خالد مجید کا کہنا تھا کہ ہماری پوری کوشش ہےکہ زائرین جلد اوربحفاظت واپس جائیں ۔
’کوروناکاپھیلاو روکنےکے لیےاحتیاطی اقدامات کےباعث اس میں تاخیر ہے۔ اسحوالےسےکوئی حتمی تاریخ نہیں بتائی جا سکتی تاہم مکہ اورجدہ میں موجود پاکستانیوں کی دیکھ بھال کی جارہی ہے‘۔
انہوں نےکہا کہ’اس وقت صرف وہی زائرین رکے ہوئے ہیں جوبجٹ ائیرلائنزسےگروپوں کی شکل میں پہنچے تھے۔ پوری کوشش ہےکہ خصوصی فلائٹ کےذریعےانہیں روانہ کیاجائے‘۔
قونصل جنرل نے پھرکہا کہ’میری پاکستانی کمیونٹی سےاستدعا ہےکہ وہ پرسکون رہیں۔احتیاطی تدابیر پرسختی سےعمل کریں اوراس سلسلےمیں سعودی حکام کے ساتھ بھر پورتعاون کیاجائے‘۔
انہوں نےکورونا سےموثراندازسےنمٹنےکےسلسلےمیں سعودی حکومت کےاقدامات کی تعریف بھی کی۔