دنیا بھر میں آج میننجائٹس یا گردن توڑ بخار سے آگاہی کا عالمی دن منایا جا رہا ہے اور اس مناسبت سے سوشل میڈیا صارفین بھی اس بیماری سے بچاؤ اور آگاہی کے حوالے سے اپنے ٹائم لائنز پر گفتگو کر رہے ہیں۔
لندن کے بائیو میڈیکل سائنسدان اسیمینا پنتازی کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کی موجودہ وبا میں میننجائٹس کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیے۔
But the focus on the current pandemic should not negatively impact progress on other infectious diseases that have been existing unsolved problems for years. #COVID19 #Meningitis #WorldMeningitisDay https://t.co/pcbUMrsOX9
— Asimina Pantazi (@mina_pantazi) April 24, 2020
گریگ نامی سوشل میڈیا صارف کا کہنا تھا کہ ہمیں میننجائٹس کی علامات اور نشانیوں سے آگاہ رہنا ہوگا کیونکہ یہ بیماری کسی بھی عمر میں کسی کو بھی ہو سکتی ہے۔
Today is #WorldMeningitisDay. Please take a moment to learn the signs & symptoms of this truly horrible disease. It can strike anyone, of any age, at any time and can kill within hours. @COMOmeningitis @MeningitisNow
— Greg (@le_friwi) April 24, 2020
ہر سال اپریل 24 کو مینجائٹس سے متعلق آگاہی کا دن منایا جاتا ہے۔
یہ دن کونفیڈریشن آف میننجائٹس آرگنائزیشنز نے منانے کا فیصلہ کیا ہے جس کے مطابق ہر سال 50 لاکھ افراد ہر سال اس بیماری سے متاثر ہوتے ہیں۔
سوشل میڈیا صارف ڈاکٹر ونجیرو نجوگی کے مطابق جوان افراد کو یہ بیماری لگنے کا زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس بیماری کا فوری علاج اس لیے بھی اہم ہے کیونکہ اکثر لوگ اسے بخار یا فلو سمجھ کر نظر انداز کر دیتے ہیں جس کی وجہ سے مریض معذوری کا شکار ہو سکتا ہے یا اس کی جان بھی جا سکتی ہے۔
Adolescents and young adults are among those at greatest risk for meningococcal disease.
Prevention of meningococcal disease is critical because it can be mistaken for flu or other viral infections and it can rapidly lead to death or disability.#Meningitis#WorldMeningitisDay
— Dr. Wanjiru Njugi (@WanjiruNjugi) April 24, 2020