عالمی ادارہ صحت نے ایک بار پھر زور دیا ہے کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے لاک ڈاؤن کا خاتمہ آہستہ آہستہ اور متوازن طریقے سے کرنا انتہائی اہم ہے۔
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد جنوبی کوریا اور جرمنی میں میں کورونا وائرس کے نئے کیسز نے عالمی سطح پر اس وبا کی ایک دوسری لہر سے متعلق خدشات کو جنم دیا ہے۔
ڈبلیو ایچ او کے سربراہ ٹیڈروس ادہانوم نے پیر کو ایک آن لائن نیوز بریفنگ میں کہا کہ مختلف ممالک میں نافذ 'لاک ڈاؤن کو ختم کرنا مشکل بھی ہے اور پیچیدہ بھی۔'
مزید پڑھیں
-
'عالمی ادارہ صحت اچھے کام بھی کر رہا ہے'Node ID: 477426
-
برطانیہ میں لاک ڈاؤن میں توسیعNode ID: 478026
-
فرانس اور سپین میں لاک ڈاؤن میں نرمیNode ID: 478141
انہوں نے مزید کہا کہ جرمنی، جنوبی کوریا اور چین کے پاس کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے ایک نظام موجود ہے۔
امریکہ کی جانز ہاپکنز یونیورسٹی کے مطابق پیر تک دنیا بھر میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 41 لاکھ 37 ہزار سے تجاوز کر گئی۔
گذشتہ برس دسمبر میں چین سے شروع ہونے والے وائرس سے دنیا میں 85 فیصد ہلاکتیں صرف براعظم یورپ اور امریکہ میں ریکارڈ کی گئی ہیں۔
امریکہ کورونا کی وبا سے متاثر ہونے والا دنیا کا سب سے بڑا ملک ہے جہاں اب تک وائرس سے 80 ہزار کے قریب افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ ملک میں وائرس سے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد 13 لاکھ 32 ہزار 609 تک پہنچ گئی ہے۔
امریکہ کے بعد برطانیہ کورونا سے سب سے زیادہ متاثر ہوا جہاں 32 ہزار سے زائد افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں جبکہ مریضوں کی تعداد دو لاکھ 24 ہزار 327 ہے۔
برطانیہ کے بعد روس اور اٹلی اس وبا سے شدید متاثر ہوئے ہیں۔ اٹلی میں کورونا وائرس سے مرنے والے افراد کی تعداد 30 ہزار 800 کے قریب پہنچ گئی ہے جبکہ ملک میں دو لاکھ 19 ہزار سے زائد مریض موجود ہیں۔
![](/sites/default/files/pictures/May/37246/2020/korea_corona_afp_1.jpg)
اسی طرح یورپ کے دیگر ممالک سپین اور فرانس بھی کورونا وائرس سے شدید متاثر ہوئے ہیں۔ سپین میں اب تک 26 ہزار 621 اموات ہو چکی ہیں جبکہ فرانس میں 26 ہزار 383 ہلاکتیں ہوئی ہیں۔
جانز ہاپکنز یونیورسٹی کے مطابق بیلجیئم میں 8 ہزار 707، جرمنی میں 7 ہزار 569، ہالینڈ میں 5 ہزار 475، روس میں 2009، ترکی میں 3 ہزار 786، سویڈن میں 3 ہزار 256 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔'
چین جہاں سے کورونا وائرس کا آغاز ہوا میں ہلاکتوں کی تعداد 4 ہزار 637 ہو گئی ہے جبکہ ملک میں متاثرین کی تعداد 84 ہزار 10ہے۔
چین کے شہر شنگھائی میں ڈزنی لینڈ کو تین ماہ بعد کھول دیا گیا ہے اور اب چین میں نظام زندگی معمول کی جانب بڑھنا شروع ہو گیا ہے تاہم ووہان میں گذشتہ دو دنوں کے دوران کورونا کے نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔
![](/sites/default/files/pictures/May/37246/2020/russia_.jpg)
ایران میں کورونا کے مریضوں کی تعداد ایک لاکھ 9 ہزار 286 ہو چکی ہے جبکہ 6 ہزار 685 ہلاکتیں ہوئی ہیں۔
انڈیا میں کورونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 2 ہزار 254 ہو گئی ہے جبکہ مریضوں کی تعداد 69 ہزار 150 ہے۔
جنوبی کوریا میں وبا کی دوسری لہر
جنوبی کوریا جو اب تک اس وبا سے بہت اچھے انداز سے نمٹ رہا ہے اور دنیا بھر میں اس کی تعریف بھی کی گئی ہے، میں وائرس کی ایک نئی لہر نے حکومت اور شہریوں کو پریشان کر دیا ہے۔
یہ نئی لہر نائٹ کلب کھلنے کے بعد آئی ہے جس نے حکام کو سکولوں کو کھولنے کے فیصلے پر نظرثانی پر مجبور کر دیا ہے اور اب سکول کھولنے کے فیصلے کو مؤخر کیا جا رہا ہے۔
![](/sites/default/files/pictures/May/37246/2020/us_corona_afp_11.jpg)
حکام کا کہنا ہے اٹائیون میں ایک 29 سالہ شخص سے مزید 50 افراد کے کورونا وائرس میں مبتلا ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔ یہ شخص پانچ مختلف نائٹ کلبز گیا تھا۔ اس کے بعد حکام نے فوری طور پر تمام بارز اور نائٹ کلبز کو بند کرنے کے احکامات دیے ہیں۔
حکام ایسے افراد کا پتا لگانے کی کوشش کر رہے ہیں جو حالیہ دنوں میں مختلف نائٹ کلبز گئے تھے۔
یورپ میں بھی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ ایک دم سے لاک ڈاؤن کی پابندیاں ختم کرنے سے کورونا کی نئی لہر آ سکتی ہے اور یہ ہی جنوبی کوریا میں دیکھنے میں آیا ہے۔
جنوبی کوریا میں کورونا وائرس کے 11 ہزار کے قریب مریض ہیں جبکہ 256 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
![](/sites/default/files/pictures/May/37246/2020/uk_corona_afp_12.jpg)