کورونا کی وجہ سے مالکان نے کرایے کی قسطیں مقرر کردی (فوٹوسوشل میڈیا)
ابوظبی کے شہریوں نے کورونا وائرس سے پیدا ہونے والے معاشی مسائل کو مدنظر رکھتے ہوئے مکانوں اور دکانوں کے کرایے کم کر دیے ہیں.
الامارات الیوم کے مطابق ابوظبی میں کرایہ داروں کا کہنا ہے کہ مکانوں اور دکانوں کے متعدد مالکان نے کرایے کم کرکے بڑی سہولت دی ہے.
متعدد مالکان نے کرایے کے سالانہ معاہدوں کو ماہانہ معاہدوں میں تبدیل کر دیا جبکہ کرایے کی رقم قسطوں میں ادا کرنے کی سہولت بھی فراہم کردی.
ریئل اسٹیٹ ایجنسیوں کے عہدیداروں نے کہا ہے کہ بعض انسانیت نواز مالکان نے لچکدار رویے کا مظاہرہ کیا ہے البتہ کئی مالکان ایسے بھی ہیں جو کرایوں میں کمی یا ادائیگی میں سہولت کے حوالے سے کرایہ داروں کی درخواستیں مسترد کرچکے ہیں.
مکانوں اور دکانوں کے مالکان نے اپنا مؤقف یہ کہہ کر پیش کیا ہے کہ یہ درست ہے کہ کرایہ داروں نے کرایوں میں کمی اور ادائیگی میں سہولت کی درخواست کی تھی. 'ہماری مشکل یہ ہے کہ ہماری بہت ساری مالیاتی ذمہ داریاں ہیں جنہیں پورا کرنا ہے۔ اس وجہ سے کرایے کم نہیں کیے جاسکتے۔'
ایک کرایہ دار احمد لطفی نے بتایا کہ اس نے کورونا بحران شروع ہونے سے پہلے فلیٹ کے مالک سے کہا تھا کہ وہ کرایہ زیادہ ہونے کی وجہ سے دوسری عمارت میں منتقل ہو جائے گا اور آئندہ کرایے کے معاہدے میں توسیع نہیں کرے گا مگر جس وقت کرایے کا معاہدہ ختم ہونے والا تھا اسی دوران کورونا بحران شدت اختیار کر گیا اور وہ مجبورا اسی فلیٹ میں رہنے پر مجبور ہوگیا جہاں پہلے سے رہ رہا تھا.
احمد لطفی نے بتایا کہ 'فلیٹ کے مالک نے اس کے باوجود مجھے سہولت دے دی اور مکان کا کرایہ سالانہ لینے کے بجائے ماہانہ کردیا. اس کے علاوہ کرایے میں کمی بھی کردی.'
ایک اور کرایہ دار شادی رفیق نے بتایا کہ فلیٹ کے مالک نے کرایہ پانچ فیصد کم کر دیا ہے.
کرایہ دار خاتون امانی سلیم کا کہنا ہے کہ کمپنی نے وبا کی وجہ سے ان کی تنخواہ عارضی طور پر کم کر دی ہے. فلیٹ کے مالک سے کرایے میں کمی کی درخواست کی جسے انہوں نے منظور کرلیا.
جواد ہاشم نامی کرایہ دار نے بتایا کہ انہوں نے مالک مکان سے کرایہ چار قسطوں میں ادا کرنے کی سہولت طلب کی تھی جسے اس نے کورونا بحران کی وجہ سے مان لیا-
ریئل سٹیٹ ایجنسی کے چیئرمین عبدالرحمن الشیبانی نے بتایا کہ کئی مالکان نے کورونا وبا کے پیش نظر کرایہ داروں کو مختلف قسم کی سہولتیں فراہم کی ہیں. انہیں احساس ہے کہ کئی کمپنیاں بند ہوگئیں بہت سارے ملازمین کی تنخواہیں کم ہوگئیں دسیوں ایسے ہیں جنہیں تنخواہ نہیں ملی.
مالکان نے قسطوں میں کرایہ ادا کرنے کی سہولت فراہم کی ہے. کئی مالکان نے پانچ فیصد سے زیادہ کرایے کم کردیے. بعض نے دس فیصد تک کرایے کم کیے ہیں.