Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’فضائی آپریشنز معمول پر آنے میں چار سال لگ سکتے ہیں‘

سال 2020 میں بین الاقوامی فضائی کمپنیوں کو 314 ارب ڈالر کا نقصان ہوگا (فوٹو اے ایف پی)
متحدہ عرب امارات کی فضائی کمپنی ایمریٹس ایئر لائن کے صدر نے کہا ہے کہ کمپنی کے آپریشنز کو کچھ حد تک معمول پر آنے میں چار سال کا عرصہ لگ سکتا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ایمریٹس کے صدر ٹم کلارک نے کہا ہے کہ سال 2022-23 اور 2023-24 تک حالات کچھ حد تک معمول پر آنا شروع ہوں گے اور کمپنی ماضی کی طرح ایک مرتبہ پھر اپنے آپریشن مکمل طور پر بحال کرنے کے قابل ہوگی۔
گذشتہ روز متحدہ عرب امارات کی سب سے بڑی فضائی کمپنی ایمریٹس نے کئی ملازمین برطرف کرنے کا اعلان کیا تھا۔ 
ایمریٹس کمپنی ایک لاکھ ملازمین پر مشتمل ہے اور 270 بڑے جہازوں کی مالک ہے۔
کورونا وائرس سے پیدا ہونے والی صورتحال کے باعث کمپنی نے اپنے آپریشن مارچ کے آخر میں معطل کر دیے تھے، جو صرف بیرون ممالک میں پھنسے مسافروں کی واپسی کے لیے دو ہفتوں بعد بحال کیے گئے۔
ملازمین برطرف کرنے کے حوالے سے کمپنی کے صدر کا کہنا تھا کہ انہیں یہ قدم مجبوراً اٹھانا پڑ رہا ہے، ملازمین کو بہت عرصے کے لیے فارغ نہیں رکھا جا سکتا۔

رواں سال مارچ کے آخر سے ایمریٹس کے آپریشن معطل ہیں (فوٹو اے ایف پی)

ایمریٹس کے صدر ٹم کلارک کا کہنا تھا کہ کچھ فضائی کمپنیاں کورونا سے پیدا ہونے والے معاشی حالات کا مقابلہ نہ کرنے کے باعث بند ہو جائیں گی۔
’آئندہ چھ سے نو ماہ انتہائی مشکل ہوں گے، اس سے پہلے کبھی بھی ہمیں ایسی خوفناک صورتحال کا سامنا نہیں رہا۔‘
انٹرنیشنل ایئر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن کے اندازے کے مطابق 2020 میں بین الاقوامی فضائی کمپنیوں کو 314 ارب ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑے گا۔ یوں گذشتہ سال کے مقابلے میں اس سال محصولات میں مزید 55 فیصد کمی ہو جائے گی۔
ٹم کلارک کا کہنا ہے کہ موجودہ حالات میں فضائی کمپنیاں معاشی مسائل سے دوچار ہیں جس کی وجہ سے جہازوں کی خریداری بھی متاثر ہو رہی ہے۔

شیئر: