Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

'تیار رہیں ہمیں کورونا کب ہوگا؟'

شنیرا اکرم نے کہا کہ 'ہم اب 'اگر ہمیں کورونا ہوگیا' کے مرحلے سے گزر چکے ہیں (فوٹو: سوشل میڈیا)
مین سٹریم میڈیا ہو یا سوشل میڈیا، آج کل ایک ہی موضوع زیر بحث ہے اور وہ ہے 'کورونا'۔ یہاں تک کہ اگر آپ گھر میں اپنی فیملی کے ساتھ بیٹھے ہیں یا لاک ڈاؤن کے بعد احتیاطی تدابیر کو اپناتے ہوئے اپنے دوست احباب سے ملے ہیں تو گفتگو کا آغاز کورونا وائرس سے شروع ہو کر اسی پر ختم ہو جاتا ہے۔
ہر جگہ اس وبا کا تذکرہ سن کر بعض اوقات تو ایسا لگنے لگتا ہے کہ یا تو ہم بھی اس وبا کی لپیٹ میں آچکے ہیں یا عنقریب یہ وائرس ہمیں بھی اپنا شکار بنا لے گا۔
پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان وسیم اکرم کی اہلیہ اور سماجی کارکن شنیرا اکرم بھی کچھ اسی قسم کے خوف میں مبتلا نظر آ رہی ہیں۔
انہوں نے اپنی ایک پوسٹ میں کہا ہے کہ ’مجھے پاکستان میں رہتے ہوئے آٹھ سال سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے لیکن مجھے کبھی کسی چیز نے اتنا خوفزدہ نہیں کیا جتنا بطور ملک ہمارے اس وبا سے لڑنے کے طریقہ کار نے کیا ہے۔'
انہوں نے مزید لکھا کہ مجھے ڈر ہے کہ 'ہم اب 'اگر ہمیں کورونا ہوگیا' کے مرحلے سے گزر چکے ہیں اس لیے ہر کسی کو اب اس کے بجائے '(کورونا) کب ہوگا' کے لیے تیار رہنا چاہیے۔'
شنیرا کی اس ٹویٹ پر بیشتر صارفین نے ان کی بات سے اتفاق کیا اور کئی صارفین نے حکومتی اداروں اور عوام کی لاپرواہی کو کورونا کے پھیلاؤ کی وجہ قرار دیا۔
ٹوئٹر صارف ثنا ملک نے لکھا کہ ’میں آپ کی رائے سے سو فیصد اتفاق کرتی ہوں لیکن کیا آپ نے اس حوالے سے وسیم اکرم سے بات کرنے کی کوشش کی ہے؟

ایک اور صارف عدنان نے لکھا ’اس ملک کے لوگوں کے لیے آپ کو فکر مند دیکھ کر بہت اچھا لگا، انفرادی طور احیتاطی تدابیر اپنانے والے بھی کسی نہ کسی طرح خطرے میں ضرور ہیں، اب یہ بات ’کیسے‘ نہیں بلکہ ’کب‘ کے بارے میں ہے؟'

اس سے قبل بھی شنیرا نے ٹوئٹر پر اپنے ایک پیغام میں کہا تھا کہ ’ہم ایک ایسی جنگ لڑ رہے ہیں جسے ہم دیکھ نہیں سکتے لیکن ہم پھر بھی لڑ رہے ہیں۔‘
ٹوئٹر صارف منال خان نے لکھا کہ ’واقعی میں آپ ٹھیک کہہ رہی ہیں اس کا تعلق اب ’کب‘ سے ہی ہے، مجھے بھی اب ایسا لگتا ہے کہ ہمیں اس بارے میں سوچنا چاہیے کہ جب یہ ہو جائے گا تو ہم کیا کریں گے؟‘

سوشل میڈیا صارفین نے شنیرا اکرم کے ساتھ اتفاق کرتے ہوئے خود کو محفوظ رکھنے اور سوشل ڈسٹنسنگ پر زور دیا۔

شیئر: