ملزم کے خلاف ایف آئی ار درج کے کیس پراسیکیوشن کے حوالے کردیا(فوٹو، سوشل میڈیا)
سعودی عرب کے عیسر ریجن میں معمرسعودی کے یمنی قاتل کو واردات کے بعد ریکارڈ وقت میں گرفتار کرلیا گیا۔
سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق عسیر پولیس کے ترجمان زید الدباش نے بتایا کہ ایک یمنی جو عمر کے تیسرے عشرے میں ہے الحرجہ کمشنری میں بزرگ سعودی کو عیارانہ طریقے سے قتل کرکے فرار ہوگیا تھا۔
الدباش نے مزید بتایا کہ یمنی کو حراست میں لے کر اس کے خلاف ایف آئی آر درج کرکے پبلک پراسیکیوشن کے حوالے کردیا گیا۔
سوشل میڈیا پر شیخ مسفر کے قتل کی خبر جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی(فوٹو، امارات ٹوڈے)
الامارات الیوم کے مطابق الدباش نے مقتول سعودی شہری کانام نہیں بتایا تاہم سعودی شہریوں نے سوشل میڈیا پر ان کا نام شیخ مسفر بن ناصر بن وقیان القحطان بتایا۔ یہ قبیلے کے بڑے شیخ تھے۔ قحطان جزیرہ نمائے عرب کے بڑے قبائل میں سے ایک ہے۔
’قبائل شریف قحطان فورم‘ کا کہنا ہے کہ عسیر کی الحرجہ کمشنری میں قبیلہ قحطان کی اہم شخصیت شیخ مسفر بن ناصر بن وقیان کو قتل کردیا گیا تھا۔
فورم نے ٹویٹرپر اطلاع دی کہ شیخ مسفر کی تدفین اہم حفاظتی انتظامات کے تحت کی جائے گی۔
سوشل میڈیا پر شیخ مسفر کے قتل کی خبر جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی۔ مقامی ذرائع کا کہناہے کہ شیخ مسفر کا قاتل ان کا باورچی ہے۔
’قحطان قبیلے کی ویب سائٹ‘ پر اطلاع دی گئی کہ شیخ مسفر کے قاتل کو عقبۃ ضلع کی زیریں تحصیل مرکز مریہ سے گرفتار کرلیاگیا۔
شیخ مسفر کو سعودی عرب ہی نہیں بلکہ خلیج کے تمام ممالک میں قحطانی قبیلےکے ممتازسردار کے طور پر پہچانا جاتا تھا۔ وہ فلاحی سرگرمیوں کے حوالے سے بھی مشہور تھے۔ ان کی وفات کے بعد ٹویٹر صارفین نے ’وفاۃ الشیخ مسفر الوقیان‘ ہیش ٹیگ جاری کیا ہے۔