کسی بھی شخصیت یا رہنما سے متعلق لوگوں کی رائے میں تضاد ہونا ایک عام سی بات ہے لیکن بعض اوقات یہ تضاد کسی بڑے واقعے کی وجہ بھی بن سکتا ہے۔
ایسا ہی انڈیا کے شہر کانپور میں ہوا جہاں شادی سے کچھ دن قبل ایک جوڑے نے اس بندھن میں بندھنے سے انکار کر دیا اور اس کی وجہ کوئی نہیں بلکہ انڈین وزیراعظم نریندر مودی تھے۔
انڈین میڈیا کے مطابق لڑکی جو ایک سرکاری نوکری کرتی ہیں، کو لگتا ہے کہ انڈیا کے بگڑتے معاشی حالات کی وجہ وزیراعظم نریندر مودی ہیں جبکہ اپنا کاروبار کرنے والا لڑکا وزیراعظم مودی کا حامی ہے۔
مزید پڑھیں
-
انڈیا چین کشیدگی، مودی لداخ کے دورے پرNode ID: 489771
-
’ثنا اللہ خان کے بیان پر ہنسیں یا روئیں‘Node ID: 489981
-
مودی کی تصویر پر 'منا بھائی ایم بی بی ایس'Node ID: 490011
انڈین میڈیا کے مطابق شادی سے قبل جوڑے نے ایک مقامی مندر میں ملاقات کا فیصلہ کیا تا کہ شادی سے متعلق معاملات طے کر لیے جائیں۔
تاہم انڈین وزیراعظم کے بارے میں لڑکے اور لڑکی کی رائے مختلف ہونے کی وجہ سے بات نہ بن سکی، جس کے بعد ان دونوں نے باہمی مشاورت سے رشتے کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا۔
سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے جوڑے کے اس فیصلے پر دلچسپ تبصرے ہونے کیے جا رہے ہیں۔ ٹوئٹر صارف گورو کا کہنا تھا کہ ’ہمیشہ کی طرح عورت ٹھیک ہے‘۔
بیشتر سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ پہلے سیاست کا تعلق صرف کاروباری افراد یا مردوں سے ہوتا تھا لیکن اب چاہے لڑکے ہوں یا لڑکیاں، دونوں ہی سیاسی پسند اور ناپسند کے حوالے سے ماضی کے مقابلے میں زیادہ آگاہ ہیں۔
ٹوئٹر صارف راج کمار نے لکھا کہ ’سوشل میڈیا کا شکریہ جس کی وجہ سے سیاست پبلک سے پرسنل ہوتی جا رہی ہے۔‘
ایک اور صارف سینجوتی نے کہا کہ 'یہ شادی ختم کرنے کی بہت جائز وجہ ہے۔'
مہمن بھٹ نے مزاحیہ انداز میں لکھا کہ ’میں نے یہ خبر صبح پڑھی واہ مودی جی شادی توڑ دی بچے کی!'