Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’واہ مودی جی شادی توڑ دی بچے کی‘

سوشل میڈیا پر دلہن کے فیصلے پر دلچسپ تبصروں کا سلسلہ جاری ہے (تصویر :فری پک )
کسی بھی شخصیت یا رہنما سے متعلق لوگوں کی رائے میں تضاد ہونا ایک عام سی بات ہے لیکن بعض اوقات یہ تضاد کسی بڑے واقعے کی وجہ بھی بن سکتا ہے۔
ایسا ہی انڈیا کے شہر کانپور میں ہوا جہاں شادی سے کچھ دن قبل ایک جوڑے نے اس بندھن میں بندھنے سے انکار کر دیا اور اس کی وجہ کوئی نہیں بلکہ انڈین وزیراعظم نریندر مودی تھے۔
انڈین میڈیا کے مطابق لڑکی جو ایک سرکاری نوکری کرتی ہیں، کو لگتا ہے کہ انڈیا کے بگڑتے معاشی حالات کی وجہ وزیراعظم نریندر مودی ہیں جبکہ اپنا کاروبار کرنے والا لڑکا وزیراعظم مودی کا حامی ہے۔
انڈین میڈیا کے مطابق شادی سے قبل جوڑے نے ایک مقامی مندر میں ملاقات کا فیصلہ کیا تا کہ شادی سے متعلق معاملات طے کر لیے جائیں۔
تاہم انڈین وزیراعظم کے بارے میں لڑکے اور لڑکی کی رائے مختلف ہونے کی وجہ سے بات نہ بن سکی، جس کے بعد ان دونوں نے باہمی مشاورت سے رشتے کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا۔
سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے جوڑے کے اس فیصلے پر دلچسپ تبصرے ہونے کیے جا رہے ہیں۔ ٹوئٹر صارف گورو کا کہنا تھا کہ ’ہمیشہ کی طرح عورت ٹھیک ہے‘۔

بیشتر سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ پہلے سیاست کا تعلق صرف کاروباری افراد یا مردوں سے ہوتا تھا لیکن اب چاہے لڑکے ہوں یا لڑکیاں، دونوں ہی سیاسی پسند اور ناپسند کے حوالے سے ماضی کے مقابلے میں زیادہ آگاہ ہیں۔
ٹوئٹر صارف راج کمار نے لکھا کہ ’سوشل میڈیا کا شکریہ جس کی وجہ سے سیاست پبلک سے پرسنل ہوتی جا رہی ہے۔‘

ایک اور صارف سینجوتی نے کہا کہ 'یہ شادی ختم کرنے کی بہت جائز وجہ ہے۔'
مہمن بھٹ نے مزاحیہ انداز میں لکھا کہ ’میں نے یہ خبر صبح پڑھی واہ مودی جی شادی توڑ دی بچے کی!'

 

شیئر: