Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مسافر کو کورونا ہونے کی صورت میں ایمریٹس خرچہ اٹھائے گی

کمپنی کے مطابق پائلٹس اور عملے کے افراد اگست سے نومبر کے درمیان چار ماہ تک کے لیے چھٹی پر جا سکتے ہیں۔ (فوٹو: روئٹرز)
ایمریٹس ایئر لائن نے کہا ہے کمپنی اب مسافروں کے کورونا سے متعلق طبی اخراجات اٹھائے گی۔
خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق جمعرات کو ایک بیان میں ایمریٹس انتظامیہ کا کہنا تھا کہ دوران سفر کورونا سے متاثر ہونے والے مسافر اب ایک لاکھ 73 ہزار ڈالر تک کے طبی اخراجات کمپنی  سے طلب کر سکتے ہیں اور قرنطینہ کے لیے ایک سو 16 ڈالر روزانہ 14 دنوں کے لیے طلب کر سکتے ہیں۔
ایمریٹس کے چیئرمین اور سی ای او شیخ احد بن سعید المخدوم کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں سفر پر پابندیاں آہستہ آہستہ ختم ہو رہی ہیں جس کی وجہ سے لوگ سفر کرنے کی خواہش رکھ رہے ہیں۔
تاہم لوگوں کو اس اعتماد کی ضرورت ہے کہ سفر کے دوران کچھ ہوتا ہے تو ان کی مدد کی جائے گی۔

پائلٹس اور جہاز کے عملے کے افراد کو بلامعاوضہ چھٹی کی پیشکش

دوسری جانب  کوورانا وائرس کے اثرات سے نمٹنے کے لیے ایمریٹس ایئرلائن نے اپنے کچھ پائلٹس اور جہاز کے عملے کے افراد کو بلامعاوضہ چھٹی کی پیشکش کی ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق یہ بات کمپنی کی جانب سے سٹاف کو موصول ہونے والی ایک ای میل میں کی گئی ہے
کمپنی نے کئی پائلٹس اور جہاز کے عملے کے افراد کی تنخواہوں میں کٹوتی بھی کر رکھی ہے اور بہت سے ملازمین کو نوکری سے بھی نکالا ہے۔
روئٹرز کے مطابق بلامعاوضہ چھٹی سے متعلق ای میل میں لکھا گیا ہے کہ جن پائلٹس اور عملے کے افراد کو یہ پیشکش ہوئی ہے وہ اگست سے نومبر کے درمیان چار ماہ تک کے لیے چھٹی پر جا سکتے ہیں۔ اس دوران ان سے کمپنی کی طرف سے ملنے والے فوائد جیسے رہائش، واپس نہیں لیے جائیں گے۔
ای میل میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ حال ہی میں کچھ ملکوں میں لگنے والی سفری پابندیوں کی وجہ سے پائلٹس اور کیبن کرو کو یہ پیشکش کی جارہی ہے۔
ای میل میں مزید لکھا گیا ہے کہ یہ پیشکش کمپنی کے اخراجات کم کرنے کے لیے کی جارہی ہے۔
ایمریٹس کی ایک ترجمان نے بلامعاوضہ چھٹی کی پیشکش کی تصدیق کی ہے۔
دنیا بھر میں سفری پابندیوں کے باعث ایمریٹس محدود پروازیں چلا رہا ہے۔ اگست میں ایئرلائن کا 62 ممالک میں آپریشن بحال کرنے کا ارادہ ہے۔ وبا سے قبل ایئر لائن ایک سو 57 ممالک میں پروازیں چلا رہی تھی۔

شیئر: