ایمریٹس ایئر لائن نے کہا ہے کمپنی اب مسافروں کے کورونا سے متعلق طبی اخراجات اٹھائے گی۔
خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق جمعرات کو ایک بیان میں ایمریٹس انتظامیہ کا کہنا تھا کہ دوران سفر کورونا سے متاثر ہونے والے مسافر اب ایک لاکھ 73 ہزار ڈالر تک کے طبی اخراجات کمپنی سے طلب کر سکتے ہیں اور قرنطینہ کے لیے ایک سو 16 ڈالر روزانہ 14 دنوں کے لیے طلب کر سکتے ہیں۔
مزید پڑھیں
-
ایمریٹس، اتحاد ائیر ویز ملازمین کو ستمبر تک کم تنخواہیں دیں گےNode ID: 483781
-
ایمریٹس ایئرلائن کی پاکستان کے لیے پروازیں معطلNode ID: 487546
-
جہاز میں سماجی فاصلہ ایئرلائن کو بہت مہنگا پڑے گا، ایمریٹسNode ID: 492681
ایمریٹس کے چیئرمین اور سی ای او شیخ احد بن سعید المخدوم کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں سفر پر پابندیاں آہستہ آہستہ ختم ہو رہی ہیں جس کی وجہ سے لوگ سفر کرنے کی خواہش رکھ رہے ہیں۔
تاہم لوگوں کو اس اعتماد کی ضرورت ہے کہ سفر کے دوران کچھ ہوتا ہے تو ان کی مدد کی جائے گی۔
پائلٹس اور جہاز کے عملے کے افراد کو بلامعاوضہ چھٹی کی پیشکش
دوسری جانب کوورانا وائرس کے اثرات سے نمٹنے کے لیے ایمریٹس ایئرلائن نے اپنے کچھ پائلٹس اور جہاز کے عملے کے افراد کو بلامعاوضہ چھٹی کی پیشکش کی ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق یہ بات کمپنی کی جانب سے سٹاف کو موصول ہونے والی ایک ای میل میں کی گئی ہے
کمپنی نے کئی پائلٹس اور جہاز کے عملے کے افراد کی تنخواہوں میں کٹوتی بھی کر رکھی ہے اور بہت سے ملازمین کو نوکری سے بھی نکالا ہے۔
روئٹرز کے مطابق بلامعاوضہ چھٹی سے متعلق ای میل میں لکھا گیا ہے کہ جن پائلٹس اور عملے کے افراد کو یہ پیشکش ہوئی ہے وہ اگست سے نومبر کے درمیان چار ماہ تک کے لیے چھٹی پر جا سکتے ہیں۔ اس دوران ان سے کمپنی کی طرف سے ملنے والے فوائد جیسے رہائش، واپس نہیں لیے جائیں گے۔
ای میل میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ حال ہی میں کچھ ملکوں میں لگنے والی سفری پابندیوں کی وجہ سے پائلٹس اور کیبن کرو کو یہ پیشکش کی جارہی ہے۔
ای میل میں مزید لکھا گیا ہے کہ یہ پیشکش کمپنی کے اخراجات کم کرنے کے لیے کی جارہی ہے۔
As directed by @HHShkMohd, @emirates will be the first airline to offer free cover for COVID-19 medical costs for customers when they travel to & from UAE & around the world. This will boost travel confidence & once again positions Emirates & Dubai as aviation industry leaders. pic.twitter.com/9mUBeDnx1X
— HH Sheikh Ahmed bin Saeed Al Maktoum (@HHAhmedBinSaeed) July 23, 2020