اماراتی یونیورسٹیوں نے مقامی اور مقیم غیرملکی طلبہ کے لیے سکالر شپ پروگرام جاری کیا ہے- ممتاز غیرملکی اور اماراتی طلبہ کو ایجوکیشن فیس سے استثنیٰ بھی دیا جائے گا-
الامارات الیوم کے مطابق سکالر شپ میڈیسن، ہیلتھ سائنس، انجینیئرنگ، مصنوعی ذہانت، ریاضی، خلائی سائنس، قانون، بزنس مینجمنٹ، آرٹس اور سائنس کے طلبہ کو دی جائیں گے-
محمد بن زاید برائے مصنوعی ذہانت یونیورسٹی نے کہا ہے کہ جن طلبہ کو داخلہ دے دیا گیا ہے ان سب کو مکمل سکالر شپ دیا جائے گا- یہ تعلیمی فیس ماہانہ وظیفے اور ہاسٹل سمیت جملہ سہولتوں پر مشتمل ہوگا-
یونیورسٹی مصنوعی ذہانت کے تین بڑے شعبوں میں پی ایچ ڈی اور ایم فل کرا رہی ہے-
نیویارک یونیورسٹی ابوظبی کی وائس چانسلر میرک ویسٹرمین نے کہا ہے کہ دنیا بھر سے ممتاز اور خداداد صلاحیت کے مالک طلبہ کو ان کی مالی استعداد دیکھے بغیر داخلے دینے کے پابند ہیں-
ممتاز مقامی طلبہ کے لیے خصوصی سکالر شپ سکیم بنائی گئی ہے- جس سے ان کے جملہ اخراجات پورے کیے جائیں گے-
سوربن ابوظبی یونیورسٹی بی اے اور ماسٹرز کرنے والے طلبہ کے تعلیمی اخراجات ادا کرے گی- انفرادی حالات، علمی استعداد اور بہترین کارکردگی کی بنیاد پر انتخاب کیا جائے گا- سکالر شپ کے لیے چار زمرے مقرر کردیے گئے ہیں-
خلیفہ سائنس یونیورسٹی ابوظبی کے ماتحت فیکلٹی آف میڈیسن اینڈ ہیلتھ سائنس مقامی اور مقیم غیرملکی طلبہ کو مکمل سکالر شپ فراہم کرے گی- انہیں دیگر رعایتیں بھی دی جائیں گی- مقامی طلبہ کو ماہانہ وظیفہ دیا جائے گا- مقیم غیرملکی طلبہ سے ایجوکیشن فیس بالکل نہیں لی جائے گی- انہیں ملکی اور بین الاقوامی تعلیمی سرگرمیوں میں مالی اعانت فراہم کی جائے گی- کورس کی کتابیں مفت ہوں گی- رہائش کا بھی مفت انتظام ہوگا-
یونیورسٹی کے وائس چانسلر ناصر المرقب نے بتایا کہ یونیورسٹی تعلیمی فیس میں پچاس فیصد رعایت دے گی-
عجمان یونیورسٹی نے بتایا کہ مختلف ممالک کے منفرد طلبہ کو سکالر شپ فراہم کیے جائیں گے-
الفلاح یونیورسٹی میں عوامی رابطہ کالج کے ڈین ڈاکٹر حسن مصطفی نے بتایا کہ امسال چالیس فیصد تک تعلیمی فیس میں رعایت دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے-
زاید یونیورسٹی نے 3 اور امارات یونیورسٹی نے 2 طرح کی سکالر شپ دینے کا عزم ظاہر کیا ہے-