مملکت میں ہر سال 4 ارب ریال مالیت کے باز فروخت ہوتے ہیں۔ (فوٹو ٹوئٹر)
سعودی عرب میں جنگلی حیاتیات کے سعودی ادارے نے بتایا ہے کہ مملکت میں ہر سال 4 ارب ریال مالیت کے باز فروخت ہوتے ہیں۔
العربیہ نیٹ کے مطابق اس سال خلیجی ممالک میں ایک ہزار 114 باز 90 ملین ریال میں فروخت ہوئے۔ باز کی نیلامی میں جہاں مالدار، شوقین افراد شریک ہوتے ہیں وہیں عام لوگ بھی جو اس کا شوق رکھتے ہیں نیلامی میں حصہ لینے کے لیے پہنچتے ہیں۔ بعض اوقات باز کی نیلامی لاکھوں ریال تک جاتی ہے۔
سب سے مہنگے باز کا مالک کون؟
نیلامی میں شریک 36 سالہ سعودی نے جس کا تعلق مشرقی ریجن سے تھا بتایا کہ وہ عام ملازم ہے۔ باز کی نیلامی میں شرکت کا شوق ہے۔ایک باز چھ لاکھ ہزار50 ریال میں خریدا ہے۔
مہنگا باز خریدنے والے مقامی شہری محمد نے بتایا کہ میں اپنے بارے میں تفصیلات نہیں دوں گا کیونکہ اپنا نام میڈیا میں دینا نہیں چاہتا۔
اس کے بھائی نے جو اپنی اہلیہ اور پانچ بچوں کے ساتھ نیلامی میں پہنچا ہوا تھا بتایا کہ میرے بھائی کو بچپن سے باز پالنے، خریدنے اور رکھنے کا شوق ہے۔ جیسے جیسے وہ بڑا ہوتا گیا شوق بڑھتا گیا۔
مزید بتایا کہ سرکاری ملازم ہوں معمولی تنخواہ پاتا ہوں دیگر لوگوں کی طرح میری گزر بسر بھی معمول آمدنی پر ہورہی تھی۔ بالاخر میرے ذہن میں یہ خیال آیا کہ میرے خواب تنخواہ سے پورے نہیں ہوں گے۔ میں نے معمولی سے کاروبار کا پروگرام بنایا۔ اب میں ہر ہفتے ڈیڑھ لاکھ ریال کما رہا ہوں۔
وا ضح رہے کہ سیکڑوں سعودی باز کے شوقین ہیں۔ مملکت میں باز کی نمائشیں اور نیلامیاں ہوتی ہیں۔