میدان میں کھڑی ہوئی گاڑیاں دکھا کر سودا کرلیا۔ (فوٹو سوشل میڈیا)
متحدہ عرب امارات میں ایک دھوکہ باز نے خلیجی سرمایہ کار سے 14 لاکھ درہم اینٹھ لیے۔
دھوکہ باز نے خلیجی تاجر کو ایک میدان میں کھڑی ہوئی گاڑیاں دکھا کر سودا کرلیا۔ خلیجی سرمایہ کار کو یہ تاثر دیا کہ رینٹ اے کار کا شو روم اور گاڑیاں اس کی اپنی ہیں۔
الامارات الیوم کے مطابق خلیجی تاجر دھوکے باز کے جھانسے میں آگیا۔ اس نے اتنی زحمت بھی گوارا نہ کی کہ گاڑیاں اور رینٹ اے کار ایجنسی کے کاغذات دیکھ لیتا۔
خلیجی تاجر نے رینٹ اے کار ایجنسی کا سودا ہونے پر اسے گیارہ لاکھ درہم کیش دیے اور دھوکے باز کو اپنی ’رینجروور گاڑی یہ کہہ کر دی کہ تم اسے تین لاکھ درہم میں فروخت کرسکتے ہو۔
خلیجی تاجر نے پولیس سٹیشن میں دھوکہ دہی کی رپورٹ درج کرائی جس پر نے دھوکہ باز کو گرفتار کرلیا جو ایک عرب شہری ہے۔ اسے پبلک پراسیکیوشن کے حوالے کردیا گیا۔
خلیجی تاجر نے پبلک پراسیکیوشن کے سامنے بیان دیتے ہوئے کہا کہ دھوکے باز سے اس کی شناسائی تھی۔ وہ اسے القصیص علاقے میں ایک میدان میں لے گیا وہاں 39 گاڑیاں کھڑی تھیں۔ اس کے پاس گاڑیوں کی چابیاں تھیں۔ اس نے گاڑیوں کے ماڈل اور ان کی خصوصیات بھی بتائیں اور کہا کہ یہ ساری گاڑیاں اس کی رینٹ اے کار ایجنسی کی ملکیت ہیں۔ اس نے ایجنسی کی طرف سے اسے معاہدے کی کاپی دی اور سرکاری کاغذات دکھائے۔
پولیس نے دھوکہ باز کو گرفتار کرکے پبلک پراسیکیوشن کے حوالے کردیا( فوٹو امارات الیوم)
خلیجی تاجر نے بتایا کہ دھوکہ باز اسے اپنے ہمراہ پورٹ سعید کے علاقے میں واقع قہوہ خانے لے گیا اور کہاکہ ایجنسی برابر والی عمارت میں ہے فی الوقت اس کے پاس چابی نہیں ہے۔ اس نے ایجنسی کی تصاویر دکھائیں۔
دھوکہ دہی کے اس کیس میں ملزم کے ہموطن نے اس کے خلاف گواہی بھی دی ہے ۔ اس کی مدد سے دھوکہ باز کی نشاندہی ہوسکی تھی۔ ملزم نے موقف اختیار کیا کہ اسے دراصل رقم کی ضرورت تھی اب وہ قسطوں میں ادا کردے گا۔