اسرائیلی صدر نے حماس کو انتباہ جاری کیا ہے (فوٹو: روئٹرز)
اسرائیلی جنگی طیاروں نے غزہ کی پٹی پر راتوں رات بمباری کی ہے جس کے بعد فلسطینیوں نے جنوبی اسرائیل پر راکٹ فائر کیا۔
عرب نیوز کے مطابق حالیہ فائرنگ کا یہ تبادلہ اس وقت ہوا جب اسرائیل نے حماس کو متنبہ کیا تھا کہ وہ سرحد پار سے فائرنگ روکنے میں ناکام ہو رہا ہے۔ یہ فائرنگ "جنگ" کا خطرہ بن رہی ہے۔
اس مشکل پر قابو پانے کے لیے مصری سکیورٹی عہدیداروں نے دونوں فریقوں سے بات چیت کی ہے جس میں غزہ پر رات کے وقت اسرائیلی حملوں میں راکٹ فائر ہوئے ہیں۔
گذشہ رات جاری کیے گئے ایک فوجی بیان میں کہا گیا ہے کہ "اس سے پہلے راکٹ فائر کیا گیا تھا اور دن کے وقت غزہ کی پٹی سے دھماکہ خیز اور آتش گیر غبارے اسرائیلی علاقے میں بھیجے گئے ۔"
اس کے جواب میں "لڑاکا طیاروں نے غزہ کی پٹی میں حماس کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔"
انگریزی میں جاری ایک بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ "اس دوران حماس تنظیم کی خصوصی صفوں میں سے ایک فوجی کمپاؤنڈ پر حملہ کیا گیا " جب کہ غزہ میں ہلاکتوں کی کوئی اطلاع نہیں۔
اسرائیلی صدر ریولین ریوین نے جنوبی اسرائیل کے دورے کے دوران حماس کو انتباہ جاری کیا تھا۔
صدر ریولین نے اپنے دفتر سے جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ انہیں بتایا گیا ہے"آگ لگانے والی پتنگیں اور غبارے استعمال کیے جا رہے ہیں اور اس سے ہونے والا نقصان بھی دہشت گردی ہے۔"
حماس کو معلوم ہونا چاہیے کہ یہ کوئی کھیل نہیں۔ وہ وقت آئے گا جب انہیں فیصلہ کرنا پڑے گا اگر وہ جنگ چاہتے ہیں تو انھیں جنگ مل جائے گی۔ "
اسرائیل اور حماس نے 2008 سے اب تک تین جنگیں لڑی ہیں۔