کویت کو30برس میں 66 ارب ڈالر قرضہ درکار
کویت میں تیل کی آمدنی قومی بجٹ کا تقریبا واحد ذریعہ ہے۔(فوٹو عرب نیوز)
کویتی وزیر خزانہ براک الشیتان نے کہا ہے کہ آئندہ تیس برس کے دوران ملک کو 66 ارب ڈالر کے قرضے کی اشد ضرورت ہوگی-
کویتی جریدے الیوم کے مطابق اتوار کو کویتی پارلیمنٹ میں مالیاتی و اقتصادی کمیٹی سے ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو میں انہوں نے ؤ کہا کہ قومی قرضہ مجموعی قومی پیداوار کا ساٹھ فیصد سے زیادہ نہیں ہوگا۔ قرضے کی رقم بنیادی ڈھانچے اور تعمیراتی منصوبوں پر خرچ کی جائے گی۔
کویتی وزیر خزانہ نے بتایا کہ پارلیمانی مالیاتی کمیٹی نے تجویز کیا ہے کہ قومی قرضے کی انتہائی حد اور دورانیہ کم کیا جائے۔ کویتی حکومت مالیاتی کمیٹی کی تجویز کا جائزہ لے کر تحریری جواب دے گی تاکہ پارلیمنٹ سے قرضے کا قانون منظور کرانے کیلے فریقین کے درمیان تعاون کی راہ ہموار ہوسکے۔
یاد رہےکہ کویت کورونا وائرس کی وبا اور تیل کے نرخوں میں کمی کی وجہ سے بدترین اقتصادی بحران سے گزر رہا ہے۔ کویت میں تیل کی آمدنی قومی بجٹ کا تقریبا واحد ذریعہ ہے۔
کویتی وزیر خزانہ ماہ رواں کے شروع میں ارکان پارلیمنٹ سے کہہ چکے ہیں کہ سرکاری خزانے میں اکتوبر تک ملازمین کی تنخواہیں دینے کی گنجائش ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ تیل کے نرخوں میں کمی اور کورونا بحران کے تناظر میں قومی بجٹ کا خسارہ 14 ارب دینار تک پہنچ جائے گا۔