پی آئی اے سے جون میں 41 اور جولائی میں 62 ملازمین کو برطرف کیا گیا (فوٹو:اے ایف پی)
پاکستان کی قومی ایئر لائن (پی آئی اے) نے اگست میں مخلتف الزامات کی تحقیقات ہونے پر 74 ملازمین کو برطرف کر دیا ہے۔
پی آئی اے کی جانب سے جاری تفصیلات کے مطابق برطرف کیے گئے ملازمین پر جعلی تعلیمی اسناد رکھنے، فرائض سے غفلت برتنے، املاک کو نقصان پہنچانے، رشوت ستانی، سمگلنگ اور منشیات کے استعمال جیسے سنگین الزامات تھے۔
ترجمان پی آئی اے عبد اللہ حفیظ نے اردو نیوز کو بتایا کہ درمیانے درجے کے ملازمین کو برطرف کیا گیا ہے۔
ترجمان کے مطابق 'برطرف کیے گئے ملازمین میں کوئی پائلٹ شامل نہیں ہے تاہم ان میں کیبن کریو شامل ہیں، ان برطرفیوں کا فیصلہ متعدد الزامات اور ان پر ہونے والی تحقیقات کے نتیجے میں کیا گیا ہے۔‘
تفصیلات کے مطابق جعلی تعلیمی اسناد رکھنے پر 27، طویل مدتی چھٹیوں پر 31 جبکہ 4 ملازمین کو کمپنی کی املاک کو نقصان پہنچانے پر برطرف کیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ دو ملازمین کو کمپنی کی خفیہ معلومات فراہم کرنے، تین ملازمین کو رشوت ستانی اور تین کو کمپنی کا ریکارڈ چوری کرنے پر برطرف کیا گیا۔
دیگر ملازمین کو منشیات کے استعمال، سمگلنگ اور ضابطہ کار کی خلاف ورزی کے تحت کارروائی کرتے ہوئے برطرف کیا گیا ہے۔
اس سے قبل پی آئی اے سے جون میں 41 اور جولائی میں 62 ملازمین کو پی آئی اے برطرف کیا جا چکا ہے۔
پی آئی اے میں اگست میں 4 ملازمین کی تنزلی جبکہ 11 کو مختلف انضباطی سزائیں بھی دی گئی ہیں۔ اس کے ساتھ 17 ملازمین کو اعلٰی کارکردگی پر تعریفی اسناد اور پانچ کو نقد انعامات سے بھی نوازا گیا ہے۔
ترجمان پی آئی اے عبد اللہ حفیظ کا کہنا ہے کہ 'ادارے میں احتسابی عمل کو جلد سے جلد منطقی انجام تک پہنچایا جا رہا ہے تاکہ ادارے کو کالی بھیڑوں سے پاک کیا جاسکے۔ اس سلسلے میں عرصے سے زیر التوا انکوائریوں اور تحقیقات کو جلد مکمل کیا جا رہا ہے۔
ترجمان کے مطابق پی آئی اے میں فرائض سے غفلت اور جرائم میں ملوث عناصر کے خلاف کارروائی ادارے کے اصلاحاتی عمل کا اہم حصہ ہے۔