سعودی عرب میں صلح مرکز کے قیام کی بدولت طلاق کی شرح 22 فیصد کم ہوگئی۔
وزیر انصاف شیخ ڈاکٹر ولید الصمعانی نے طلاق کی بڑھتی ہوئی شرح کو روکنے کے لیے گزشتہ برس عدالتوں کے ماتحت صلح سینٹر قائم کرائے تھے۔
سبق ویب ساوٹ کے مطابق وزیر انصاف نے صلح مراکز کو ہدایت کی تھی کہ وہ میاں بیوی کے درمیان علیحدگی کے معاملات صلح کے ذریعے طے کرائیں اور معاملے کے نہ سلجھنے کی صورت میں پہلی سماعت کے بعد تیس روز کے اندر فیصلہ کردیا جائے۔
مزید پڑھیں
-
لاک ڈاون ختم ہونے کے بعد طلاق کی شرح بڑھ گئیNode ID: 500981
وزارت انصاف کا کہنا ہے کہ 1441ھ کے دوران 51856 طلاق نامے عدالتوں سے جاری ہوئے جبکہ 1440ھ کے دوران 67232 طلاق نامے جاری ہوئے تھے 22 فیصد کمی واقع ہوئی۔
وزیر انصاف کی تاکید ہے کہ میاں بیوی کے درمیان علیحدگی کے فیصلے سے قبل بچوں کی پرورش، نان نفقے اور ملنے ملانے کے معاملات طے کیے جائیں۔ یہ کام فریقین کے درمیان مصالحت کے ذریعے انجام دیا جائے۔
وزارت انصاف نے توجہ دلائی کہ عدالتوں کو آن لائن 27600 طلاق کی درخواستیں موصول ہوئیں۔ایک لاکھ تین ہزار چار سو مقدمے پیش کیے گئے۔ ان میں سے 8500 صلح کے ذریعے معاملات نمٹا دیے گئےجبکہ 5700 طلاق کی کارروائی مکمل کرنے کے لیے ججوں کو بھیج دیے گئے۔