Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چھٹی پر گئے ہوئے تارکین کا ’خروج نہائی‘ لگ سکتا ہے؟

اقامے کی تجدید کے وقت کارکن کا موجود ہونا ضروری ہے۔ (فوٹو سوشل میڈیا)
سعودی عرب میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے نافذ لاک ڈاؤن کے خاتمے کے بعد حالات بتدریج معمول پر آرہے ہیں تاہم بین الاقوامی پروازوں کی بحالی کے حوالے سے اب تک کوئی سرکاری اعلان نہیں کیا گیا۔ 
 ایوی ایشن ذرائع کا کہنا ہے کہ جیسے ہی حکام کی جانب سے اس بارے میں احکامات جاری ہوں گے مطلع کر دیا جائے گا۔ 
قارئین نے اپنی مشکلات اور مسائل کے حوالے سے مزید سوالات بھیجے ہیں۔
عبداللہ مغل نے سوال کیا ہے سعودی عرب سے خروج نہائی پر جانے والے کیا دوسرے ویزے پرآسکتے ہیں۔ کچھ لوگ کہتے ہیں کہ خروج نہائی (فائنل ایگزٹ )پر جانے کے بعد پانچ برس تک دوسرے ویزے پر نہیں آسکتےان کا یہ بھی کہن اہے کہ یہ نیا قانون ہے؟  
جواب۔ سعودی عرب میں محکمہ امیگریشن اینڈ پاسپورٹ کے قانون کے مطابق مملکت میں قانونی طور پر رہنے والے غیر ملکی اگر مستقل طورپر وطن جانا چاہئیں تو ان کے لیےلازمی ہے کہ وہ خروج نہائی یعنی فائنل ایگزٹ ویزا حاصل کریں۔  
خروج نہائی ویزے پر جانے والے جب بھی چاہئیں دوسرے ویزے پرمملکت آسکتے ہیں ان پر کسی قسم کی کوئی پابندی وغیرہ نہیں ہے۔ 
جہاں تک آپ نے نئے قانون  کے بارے میں سنا ہے ایسا کچھ نہیں تاہم کفیل یا سابقہ کمپنی سے کسی معاملے پر قانونی اختلاف ہوا ہو اور اس کی جانب سے قانونی طور پر مقررہ مدت تک کے لیے مملکت آنے پر پابندی عائد کی جائے جسے لیبر کورٹ سے بھی منظور کیا گیا ہوتووہ صورتحال مختلف ہوتی ہے۔ اس میں جانے والے غیر ملکی کو اس بارے میں بھی مطلع کیاجاتا ہے تاہم اگر ایسا کوئی معاملہ نہیں ہوا تو دوبارہ آنے پر کسی قسم کی پابندی نہیں ہوتی۔ 

فائنل ایگزٹ کے لیے مملکت میں ہونا اور کارآمد اقامہ ہونا لازمی ہے(فوٹو ایس پی اے)

رانا ذیشان کا سوال ہے کیا چھٹی پر گئے ہوئے لوگوں کا کفیل خروج نہائی لگا سکتا ہے یا نہیں ، رہنمائی کریں؟ 
جواب ۔ سعودی عرب میں قانون محنت کے مطابق جو لوگ ورک ویزے پر مملکت میں کام کرتے ہیں ان کے حقوق کے تحفظ کےلیے وزارت افرادی قوت کی جانب سے قوانین مرتب کیے گئے ہیں جن کے مطابق کارکن کی مستقل طور پر واپسی کی صورت میں ان کے تمام حقوق اور واجبات ادا کرنا کمپنی یا کفیل کی ذمہ داری ہے۔ 
جہاں تک آپ کے سوال کا تعلق ہے تو قانون کے مطابق وہ تارکین جو خروج وعودہ پر مملکت سے گئے ہوئے ہوں ان کا خروج نہائی نہیں لگایا جاسکتا۔ 
خروج نہائی یعنی فائنل ایگزٹ لگانے کے لیے اس شخص کا مملکت میں ہونا اور کارآمد اقامہ ہونا لازمی ہے اس کے بغیر خروج نہائی نہیں لگایاجاسکتا۔ 

تمام حقوق اور واجبات ادا کرنا کمپنی یا کفیل کی ذمہ داری ہے۔ (فوٹو سوشل میڈیا)

رحمت خان نے پوچھا ہےکہ اس وقت پاکستان میں ہوں کیا کفیل میرا اقامہ تجدید کراسکتا ہے؟ 
جواب ۔ موجودہ کورونا وائرس کی وجہ سے تاحال بین الاقوامی سفر پر پابندی برقرار ہے تاہم اس حوالے سے سعودی حکام کی جانب سے 2 بارغیر ملکیوں کے اقامہ اور خروج وعودہ کی مدت میں مفت توسیع کی چکی ہے۔ 
حکومتی رعایت کے بغیر کفیل آپ کے اقامے کی مدت میں توسیع کرنے کا مجاز نہیں کیونکہ اقامہ کی تجدید کے وقت کارکن کا مملکت میں موجود ہونا ضروری ہے۔ 

شیئر: