امریکی صدارتی انتخاب میں سی این این کے ملک گیر ایگزٹ پول کے ابتدائی تنائج کے مطابق صدر کے لیے ووٹ ڈالتے ہوئے ووٹروں کےلیے معیشت اولین ترجیح رہی ہے۔
اس معاملے پر ووٹر یکساں تقسیم ہو گئے کہ آیا ملکی معیشت ٹھیک چل رہی ہے تاہم نصف سے زیادہ لوگوں نے کہا کہ کورونا وائرس مالی پریشانی کا باعث بنا ہے۔
زیادہ لوگ یہ کہہ رہے ہیں کہ آج سے چار برس پہلے ( دس میں سے چار کے قریب) سے کہیں بہتر ہے جبکہ ( دس میں سے دو) کا کہنا ہے کہ آج کہیں بدتر ہے۔
تقریبا ایک تہائی ووٹروں نے معیشت کو اپنا سب سے اہم مسئلہ قرار دیا جبکہ نسلی عدم مساوات کا حوالہ دیتے ہوئے پانچ میں سے ایک اور تقریبا چھ میں سے ایک نے کورونا وائرس کو اپنے ووٹ کے لیے اہم وجہ قرار دیا۔
ہر دس میں سے ایک نے ہیلتھ کیئر پالیسی، جرم اور تشدد کو اولین مسئلہ قرار دیا حالانکہ زیادہ نے صدارتی امید وار کے انتخاب میں کورونا وائرس سے زیادہ اہم مسئلہ معیشت کو سمجھا ہے تاہم ایک تنگ اکثریت کا کہنا ہے کہ معیشت کی تعمیر نو کے بجائے کورونا وائرس کو کنٹرول کرنا قومی ترجیح ہونی چاہیے۔
یہ جائزہ اس وقت سامنے آیا ہے ہے جب زیادہ تر ووٹر محسوس کرتے ہیں کہ وائرس پر قابو پانے کے لیے قومی کوشش ناکام رہی ہیں۔ جیسا کہ کئی ریاستوں میں کورونا وائرس کے کیسز بڑھ رہےہیں۔