’انڈیا پاکستان میں عدم استحکام کی کوشش کر رہا ہے‘
فورم نے کسی بھی غلط اقدام کے خلاف مادر وطن کے دفاع کے لیے مضبوط ارادے اور عزم کا اظہار کیا: فائل فوٹو
پاکستانی فوج نے انڈیا کی جانب سے مبینہ طور پر ریاستی سرپرستی میں ہونے والی دہشت گردی اور پاکستان کے عدم استحکام کے لیے کی جانے والی کوششوں کے ناقابل تردید ثبوتوں پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔
منگل کو آئی ایس پی کی جانب سے جاری کرہ بیان کے مطابق راولپنڈی میں چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کی سربراہی میں ہونے والی 237ویں کور کمانڈرز کانفرنس کے دوران لائن آف کنٹرول پر انڈین فوج کی طرف سے سیز فائر کی خلاف ورزیوں میں حالیہ اضافے کے تناظر میں عزم کا اظہار کیا گیا۔
بیان کے مطابق کانفرنس میں کہا گیا کہ ’انڈیا کی طرف سے لائن آف کنٹرول پر فائرنگ کے ذریعے جان بوجھ کر سول آبادی کو نشانہ بنانے کے خلاف معصوم شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں گے۔‘
اس موقع پر ’انڈیا کی سی پیک کو سبو تاژ کرنے کی کوششوں، پاکستان میں بدامنی پھیلانے کے لیے دہشت گرد تنظیموں کی تربیت اور مالی اعانت، خاص کر پاکستانی زیر انتظام کشمیر، گلگت بلتستان اور بلوچستان میں سرگرمیوں کو خطے کے امن و سلامتی کے منافی قرار دیا گیا۔‘
فورم نے کسی بھی غلط اقدام کے خلاف مادر وطن کے دفاع کے لیے مضبوط ارادے اور عزم کا اظہار کیا۔
بیان میں مزید بتایا گیا کہ کور کماندڑز کانفرنس کے دوران علاقائی، جیو سٹریٹیجیک اور قومی سکیورٹی کے حالات، داخلی سکیورٹی، سرحدوں کی صورتحال، لائن آف کنٹرول اور انڈیا کے زیر انتظام جموں و کشمیر میں مبینہ زیادتیوں کا جائزہ لیا اور تبادلہ خیال کیا۔
اس موقع پر کورونا وائرس کی صورتحال اور وبا کی دوسری لہر پر قابو پانے کے لیے صورتحال اور کیے گیے اقدامات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
آرمی چیف نے اس قومی کوشش میں مدد کے لیے کور کمانڈرز کو اقدامات یقینی بنانے کی خصوصی ہدایات دیں۔
آئی ایس پی آر کے بیان کے مطابق آرمی چیف نے کہا کہ ’پاکستان کی فوج ریاستی اداروں اور قوم کی مدد کے ساتھ اندرونی اور بیرونی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے مکمل طور پر تیار ہے۔‘
’یہ ہمارا فرض ہے کہ ان چیلینجز کو پاکستان کے لوگوں کے استحکام اور خوشحالی کے مواقع میں تبدیل کر دیں۔‘