Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

قاہرہ کے روایتی میلے میں کٹھ پتلیوں کا تماشہ اراغوز

مصریوں نے حالات پر مزاحیہ انداز میں طنز کے لئے ایجاد کیا تھا۔ (فوٹو الاھرام)
مصر کے شہر قاہرہ  کے قدیم علاقے  بیت السناری میں 24نومبر  سے   دوسرے اراغوز میلے کا افتتاح ہوگیا۔
اراغوزایک روایتی کٹھ پتلیوں کا تماشہ ہے ۔ یہ خاص انداز سے بنائی گئی پتلیاں سرخ لباس میں ملبوس ہوتی ہے۔ مصریوں نے اسے حالات پر مزاحیہ انداز میں طنز کرنے کے لئے ایجاد کیا تھا۔
عرب نیوز کے مطابق  مصر کی  حلوان  یونیورسٹی کے پروفیسر اور میلے کے بانی خالد بہجت نے اس موقع پر بتایا ہے کہ 2018 میں یونیسکو نے ارغوز کو مصرکے سب سے اہم فنکارانہ عناصر میں سے ایک تسلیم کیا تھا جس کے بعد اراغوزکے تحفظ کا اقدام کیا گیا۔

یہ خاص انداز سے بنائی گئی پتلیاں سرخ لباس میں ملبوس ہوتی ہیں۔(فوٹو الاھرام)

پروفیسر بہجت نے کہا کہ میری خواہش ہے کہ اراغوز ساری دنیا تک پہنچ جائے کیونکہ یہ قدیم مصری فن ہے۔
میلے کا افتتاح عظیم مصری تخلیق کار ابو السعود الابیاری کو خراج عقیدت پیش کر کے کیا گیا۔
اس موقع پر الابیاری کی کہانی ’’اراغوز، مصنف اور تخئیل‘‘پڑھی گئی جو ابو السعودالابیاری نے1953میں شائع کی تھی۔

یونیسکو کی جانب سے 2018 میں  اراغوزکے تحفظ کا اقدام کیا گیا۔ (فوٹو عرب نیوز)

الاراغوز ، درحقیقت الابیاری کے لئے تخلیق کا ایک اہم ذریعہ تھا۔ اس موقع پریہ بھی بتایا گیا کہ 20 ویں صدی میں اراغوز نے کس طرح مصری طنز و مزاح کو خاص شکل دی۔
دن کا اختتام کٹھ پتلیوں پر مبنی سوشل میڈیا  اراغوزکی کارکردگی پر ہوا۔ اس میں سوشل میڈیا کے اثرات کی عکاسی کی گئی تھی۔
 اس کی ہدایات علی ابو زاید نے دی تھیں جبکہ  نبیل بہجت کی ہدایات میں ’’شہر میں اراغوز‘‘ کے زیر عنوان پروگرام پیش کیا گیا۔
ریم حجاب نے بتایا کہ وہ میلے کے دوسرے روز اپنے والد ، مصری شاعر سعید حجاب کے اعزاز میں اراغوز پر انہی کی کہی ہوئی ایک نظم پیش کریں گی۔

یہ قدیم مصری فن ہے دعا ہے اراغوز ساری دنیا تک پہنچ جائے۔(فوٹو الاھرام)

اس کے بعد اراغوز کے دو شو منعقد ہوں گے جن میں محمود سید حنفی کی ہدایات میں تیار کیا گیا ’’دی ٹیک اوے‘‘ اور ’’اراغوز، دی لینڈ آف مِتھس‘‘ شامل ہیں۔
جمعرات کو  سکندریہ  یونیورسٹی کا شعبہ تھیٹراراغوز کا جشن منائے گا جس میں شعبے کے سربراہ ہانی ابو الحسن لیکچر دیں گے۔
اس کے علاوہ ایک ورکشاپ بھی منعقد ہوگی جبکہ ’’لورکا اینڈدی اراغوز‘‘ کے زیر عنوان وامدا ٹروپے کی جانب سے پرفارمنس  دی جائے گی۔ اس کی ہدایات نبیل بہجت دیں گے۔
 
یہ پرفارمنس ہسپانوی شاعر اورموجد فیڈیریکو گاشیا لورکا کے اعزاز میں پیش کی جائے گی ۔ اس موقع پر ہسپانوی ثقافتی اتاشی بھی موجود ہوں گے۔
میلے کے چوتھے روزشاعر فواد حدادکو خراج عقیدت پیش کیاجائے گا جس میں فواد کے  صاحبزادے امین حداد الاراغوز  پراپنے والد کے شعری مجموعے سے متعدد نظمیں پڑھ کر سنائیں گے۔
اس کے بعد مصطفیٰ السباغ کی ہدایات میں ’’اراغوز السیما‘‘ اور ’’الاراغوزخطرے میں‘‘ کے زیر عنوان شو پیش کئے جائیں گے۔
آخری روز حلوان یونیورسٹی فیکلٹی آف آرٹس اور شعبہ تھیٹر سائنسز کے ٹروپے  کی جانب سے ایک سیمینار منعقد کیاجائے گاجس میں طلبا و طالبات مصری اراغوز کے تحفظ کے طور طریقوں پر بحث کریں گے۔
 

شیئر: