’یہ ایک اور ثبوت ہے کہ دہشت گرد تنظیمیں خطے کے امن وسلامتی کے لیے انتہائی خطرہ ہیں‘۔
’ہم برادر ملک سعودی عرب کے ساتھ ہیں اور سمندری تجارت اور عالمی گزر گاہوں کو محفوظ کرنے کے ہر اقدام کی تائید کرتے ہیں‘۔
اسی طرح کا بیان بحرین کی وزارت خارجہ کی طرف سے بھی جاری ہوا ہے جس میں سعودی عرب کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا گیا ہے۔
بحرین نے کہا ہے کہ ’دہشت گرد تنظیمیں خطے کے استحکام کو سبوتاژ کرنے کے درپے ہیں‘۔
’جدہ کی بندر گاہ میں آئل ٹینکر کو نشانہ بنانا مذموم عمل ہے جسے کسی صورت برداشت نہیں کیا جاسکتا‘۔
ادھر لبنانی حکومت نے اعلامیے میں کہا ہے کہ ’امن و استحکام اور سلامتی کے علاوہ بین الاقوامی تجارتی گزرگاہ کو محفوظ بنانے کے لیے ہم سعودی عرب کے ساتھ ہیں‘۔
دوسری طرف اردن نے آئل ٹینکر کو نشانہ بنانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’سعودی عرب کو اپنی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے ہر اقدام کا حق حاصل ہے‘۔
’اس سلسلے میں سعودی عرب جوابی کارروائی کا حق محفوظ رکھتا ہے، اس سلسلے میں ہم سعودی عرب کے ہر اقدام کی تائید کرتے ہیں‘۔
دریں اثنا یمن نے آئل ٹینکر کو نشانہ بنانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’دہشت گرد تنظیم کی اس مذموم کارروائی سے سعودی عرب ہی نہیں بلکہ یمن کو بھی نقصان پہنچا ہے‘۔
’ہم سعودی عرب کے اصولی موقف کی تائید کرتے ہیں اور اپنی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے ہرطرح سے ساتھ ہیں‘۔
یمن نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس دہشت گردی کی روک تھام کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔