مسجد الحرام اور مسجد نبوی کے تعمیراتی منصوبوں کی خصوصیت کیا؟
نئے منصوبوں کا بڑا ہدف اژدحام جیسے مسائل کو کنٹرول کرنا ہے۔ (فوٹو العربیہ)
سعودی عرب میں مقدس مساجد کے پروجیکٹس کے سینیئر آرکیٹیک ڈاکٹر عبداللہ بن جنیدب نے مسجد الحرام اور مسجد النبوی کے تعمیراتی منصوبوں کی خصوصیات سے متعلق سوالات کے جواب د یے ہیں۔
العربیہ نیٹ کے مطابق بن جنیدب نے بتایا کہ مقدس مساجد میں نئے منصوبوں کا بڑا ہدف اژدحام اور حد سے زیادہ زائرین کے اجتماع جیسے مسائل کو کنٹرول کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مطاف میں توسیع اور صفا اور مروہ کے رقبے میں توسیع کی بنیادی حکمت عملی اس اصول کو مدنظر رکھ کر بنائی گئی کہ زائرین کو خانہ کعبہ کا طواف کرتے ہوئے، مقام ابراہیم کے اطراف نماز ادا کرنے اور صفا اور مروہ کی سعی کے دوران شدید اژدحام کے مسائل سے بچایا جاسکے۔
انہوں نے اس کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ مسجد الحرام میں ایئر کنڈیشن سسٹم کا ڈیزائن عام عمارتوں میں ایئرکنڈیشن کے سسٹم سے مختلف ہے۔
ایئرکنڈیشن سسٹم کی بدولت حرم شریف میں ہوا سو فیصد صاف ستھری ہوتی ہے۔ ہوا حرم شریف کے کسی بھی حصے میں چکر نہیں کاٹتی۔ کوشش یہ کی گئی ہے کہ مستقل بنیادوں پر تازہ ہوا پمپ کی جاتی رہے۔
ڈاکٹر عبداللہ بن جنیدب نے بتایا کہ مسجد الحرام کا تعمیراتی ڈیزائن ایئرکنڈیشن سسٹم کے ذریعے وائرس کو پھیلنے سے روکنے کی خصوصیت کے ساتھ بنایا گیا ہے۔ ٹھنڈی اور واپس لوٹنے والی ہوا کو عمارت کے اندر دوبارہ پمپ نہیں کیا جاتا۔ توانائی فراہم کرنے کے لیے ٹھنڈی اور خارجی ہوا استعمال کی جاتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ حرمین شریفین کی عمارتوں کو جدید خطوط پر استوار کرنے والے منصوبے نئی ٹیکنالوجی کے ذریعے نافذ کیے گئے ہیں۔ انجینیئرز کی بڑی تعداد نے نئے منصوبوں پر عملدرآمد کی نگرانی کی ہے اور بیشتر انجینیئر سعودی ہیں۔