Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کورونا کی صورتحال میں بین الاقوامی سفر کی دس احتیاطی تدابیر کیا ہیں؟

کورونا  کی وبا کے عالمی سطح پر پھیل جانے کے بعد بہت سارے ممالک میں خوف و ہراس اور بے چینی کی فضا ہے۔
کئی ممالک کورونا وائرس کا مقابلہ کرنے کے لیے سخت فیصلے کر رہے ہیں اور بعض ممالک نے  صورت حال کے پیش نظر بین الاقوامی  پروازیں بند کی ہیں۔
بین الاقوامی سفر پر پابندی کے ان فیصلوں کی وجہ سے سیاحت کی انڈسٹری اور ٹریولنگ کا شعبہ  براہ راست متاثر ہو رہا ہے۔
دنیا کے کچھ ممالک میں کورونا ویکسین کی دستیابی کے بعد پروازوں پر پابندی ختم کی جا رہی ہے، لیکن اس کے ساتھ  کورونا سے بچاؤ کے لیے سخت احتیاطی اقدامات اٹھائے گئے۔
سعودی میگزین سیدیتی نے اس حوالے سے ایک مضمون میں عالمی ادارہ صحت کے دس ضروری اور اہم نکات شیئر کیے ہیں۔  
پہلا: ہوائی اڈے جانے سے پہلے کورونا وائرس کے انفیکشن سے بچنے کے لیے ماسک اور سینیٹائزر کا استعمال کریں۔
دوسرا: سفر کے دوران حفظان صحت سے متعلق سماجی فاصلہ برقرار رکھیں۔
تیسرا: ہوائی اڈے کے حکام کے جاری کردہ حفاظتی اقدامات پر عمل کریں۔
چوتھا: ہوائی جہاز سے اترنے کے بعد جب کسی منزل تک جانا ہو تو کسی بھی چیز کو چھونے سے گریز کریں۔
پانچواں: مسافر کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ سفر کے بعد دو ہفتوں کے لیے اپنی صحت کی نگرانی کرے کہ کہیں وہ کورونا سے متاثر تو نہیں ہوا۔
چھٹا: ان علاقوں اور ہجوم والے مقامات پر جانے سے گریز کریں جہاں کورونا وائرس کے زیادہ کیسز موجود ہیں۔

طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ ایئرپورٹس پر ماسک کا استعمال ضرور کریں (فوٹو: اے ایف پی)

ساتواں: یہ مشورہ دیا جاتا ہے کہ ہوٹل یا ریستوران کے اندر کچا یا کم پکا ہوا گوشت نہ کھائیں۔
آٹھواں: یہ سفارش کی جاتی ہے کہ وہ کھانے کھائیں جو زیادہ درجہ حرارت پر پکائے یا گرم کیے گئے ہوں۔
نواں: کورونا انفیکشن کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے کھانے کی صفائی کے مناسب طریقوں پر عمل کریں۔
دسواں: اگر آپ کو کورونا کی علامات کا سامنا ہو تو یہ تجویز کیا جاتا ہے کہ ڈاکٹر کو اطلاع دیں اور لوگوں سے الگ تھلگ ہو جائیں۔
دوسری طرف  کچھ ممالک نے کورونا جیسے وبائی امراض سے لڑنے کی کوشش کی ہے۔ 
ان ممالک میں سب سے نمایاں افراد میں آسٹریلیا ہے، جہاں صرف ایسے مسافر کو جانے کی اجازت ملتی ہے جس نے کورونا ویکسین لگا لی ہو۔

شیئر: