’حرم مکی میں مسلح شخص پر پہلے سعودی شہری نے کرسی سے حملہ کیا‘
سیکیورٹی فورس نے انتہائی مستعدی کے ساتھ مسلح شخص کو گرفتار کیا(فوٹو سبق)
مسجد الحرام میں دہشت گرد تنظیموں کے حق میں نعرے بازی کرنے والے مسلح شخص کو پکڑنے میں مقامی شہری احمد علی العسیری نے سیکیورٹی اہلکاروں کی مدد کی۔
سبق ویب سائٹ سے گفتگو کرتے ہوئے احمد علی العسیری نے کہا کہ ایک مسلح نوجوان حرم مکی کی پہلی منزل پر دہشت گردوں کے حق میں نعرے بازی کررہا تھا یہ میں برداشت نہیں کرسکا۔
حرم شریف کے تقدس اور وطن عزیز کی حرمت کا دفاع کرتے ہوئے جس کرسی پر بیٹھ کر نماز پڑھ رہا تھا اسی کرسی سے مسلح شخص کے ہاتھ پر وار کیا جس میں وہ ہتھیار لیے ہوئے تھا۔ اسی دوران حرم سیکیورٹی کے اہلکاروں نے اسے پکڑ لیا اور میں اس دوران اس پر حملے کرتا رہا۔
احمد علی العسیری کو مسلح شخص کی گرفتاری کے منظر پر مشتمل وڈیو میں بھی دیکھا جا سکتا ہے۔
سعودی شہری کا کہنا تھا کہ حرم سیکیورٹی فورس نے انتہائی پیشہ ورانہ انداز میں کارروائی کی۔ زائرین مسلح شخص کی حرکت سے خوفزدہ ہوگئے تھے۔
سیکیورٹی فورس کے اہلکاروں نے انتہائی مستعدی اور پھرتی کے ساتھ مسلح شخص کو اس انداز سے گرفتار کیا کہ موقع پر موجود زائرین کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔
احمد علی العسیری نے بتایا کہ وہ مکہ مکرمہ کے الشمیسی مقام پر ایک کمپنی میں سیکیورٹی گارڈ کے طور پر کام کرتا ہے۔
یاد رہے کہ مکہ مکرمہ پولیس کے ترجمان نے جمعرات کو بتایا تھا کہ حرم فورس نے ایک مسلح شخض کو بعد نماز عصرحرم مکی کی پہلی منزل سے اس وقت گرفتار کیا جب وہ تیز دار آلہ لہراتے ہوئے دہشتگرد تنظیموں کے حق میں نعرے بازی کررہا تھا۔