عالمی ذخائر میں 650 ارب ڈالر اضافے سے متعلق تجویز کی حمایت
عالمی ذخائر میں 650 ارب ڈالر اضافے سے متعلق تجویز کی حمایت
پیر 12 اپریل 2021 22:11
معاشی بحالی کی کوششوں کو سپورٹ کیا جائے گا۔( فوٹو العربیہ)
سعودی عرب نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی عالمی ذخائر میں 650 ارب ڈالر اضافے سے متعلق تجویز کی حمایت کی ہے۔
سعودی نجی ٹی وی ’العربیہ‘ کے مطابق سعودی وزیر خزانہ محمد الجدعان نے کہا کہ یہ عالمی معاشی نظام میں اضافی لیکویڈیٹی فراہم کرکے معاشی بحالی کی کوششوں کو سپورٹ کرے گا۔
آئی ایم ایف کے ذریعے ڈرائنگ کے خصوصی رائٹس 1969 میں رکھے گئے تھے اور اس کا مقصد رکن ممالک کے رقم کے ذخائر کو پورا کرنا ہے۔
آئی ایم ایف نے اس ہفتے مملکت میں معاشی نمو کی پیش گوئی 2.6 فیصد سے 2.9 فیصد بڑھا دی ہے۔
سعودی وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ سعودی عرب معیشت کی بحالی میں تیزی لانے کے لیے کام کر رہا ہے اور پائیدار ترقی کے حصول کے لیے وژن 2030 کے تحت معاشی اور سٹکچرل اصلاحات کا عہد ہے۔
محمد الجدعان نے تیل کےعلاوہ شعبے اور بے روزگاری کی شرح میں کمی لانے کے لیے گذشتہ سال کے دوسرے نصف حصے میں اقتصادی بحالی پر زور دیا تھا۔
سعودی وزیر خزانہ نےقرضوں کے رسک مینجمنٹ اقدامات پر توجہ دینے کی اہمیت پر بھی زور دیا تاکہ کم آمدنی والے ممالک کو خاص طور پرخطرات سے نمٹنے میں مدد ملے۔
انہوں نے آئی ایم ایف پر زور دیا کہ وہ پوری دنیا میں کورونا کی عالمی وبا کے منفی اثرات کو کم کرنے کے لیے اپنا کام جاری رکھے۔
اخبار 24 کے مطابق وزیر خزانہ نے عالمی مالیاتی فنڈ کے ماتحت مالیاتی و کرنسی امور کی بین الاقوامی کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سعودی حکومت ملکی معیشت کو اپنے قدموں پر تیزی سے کھڑا کرنے کے لیے تمام ضروری اقدامات کرتی رہے گی۔
سعودی عرب کی اقتصادی بنیادیں مضبوط ہیں اسی وجہ سے کورونا وبا کے مسائل سے نمٹنے کے لیے وسیع البنیاد ضروری اور مستحکم اقدامات کرسکا ہے۔
الجدعان کا کہنا تھا کہ 2020 کی دوسری ششماہی میں سعودی معیشت اقتصادی سرگرمیوں کی بحالی پر پھلنے پھولنے لگی تھی۔ تیل کے ماسوا شعبے میں بہتری نظر آنے لگی تھی اور سعودی شہریوں میں بے روزگاری کی شرح کم ہوگئی تھی۔
انہوں نے کہا کہ نئے ماحولیاتی اقدامات، گرین سعودی عرب اور گرین مشرق وسطی پائدار شرح نمو کا باعث بنیں گے۔
سعودی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ تمام ممالک و اقوام کو کورونا ویکسین منصفانہ بنیادوں پر جلد از جلد فراہم کرانے کے لیے عالمی برادری کو تعاون کرنا ہوگا۔